کراچی (آن لائن) پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے کاروباری اتار چڑھائو کے بعد مندی کی زد میں رہی ،کے ایس ای100انڈیکس200پوائنٹس گھٹ گیا جس سے انڈیکس45ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے گر گیاجبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے22ارب روپے سے زائد ڈوب گئے تاہم 49.04فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔اسٹاک ماہرین کے
مطابق خام تیل کی عالمی قیمت 80ڈالر فی بیرل کی ریکارڈ سطح تک پہنچنے ،ڈالر کی مسلسل اڑان سے مہنگائی بڑھنے ،صنعتوں کی پیداواری لاگت میں مزید اضافے کیساتھ لسٹڈ کمپنیوں کی آمدنی پر منفی اثرات مرتب ہونے جیسے عوامل ،افغانستان کی بگڑتی ہوئی اقتصادی صورتحال ،امریکی سینیٹ میں طالبان اور ان کے حامی ممالک پر پابندیوںکا بل پیش ہونے جس میں طالبان او ر ان کے حامی ممالک کی اقتصادی،فوجی اور مالی امداد فوری طور پر بند کئے جانے کا عندیہ اورملکی و غیر ملکی سرمایہ کار وں کی نظر یں بل کی منظوری کے نتیجے میںپاکستان کی مشکلات بڑھنے کے خدشات اور اسکے نتیجے میں پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات رونما ہو نے کی خبروں پر سرمایہ کاروں نے فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ پر مندی کے بادل چھا گئے اور3دن کی مندی سے انڈیکس1191.85پوائنٹس لوز کر گیا جبک تاہم وفاقی حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام کوجاری رکھنے کا بیان سے اسٹاک مارکیٹ میں دو ہفتو ں سے
جاری مندی کا تسلسل ٹو ٹ گیا ،سعودی عرب کیساتھ دوسری بار موخر ادائیگیوں پر خام تیل کے حصول کا معاہدہ آئندہ چند روز میں طے پانے کی اطلاعات اور حکومت کی جانب سے طالبات کو سپورٹ نہ دینے کی وضاحت کے علاوہ افغانستان سے امریکی اور اسکے اتحادی فوجوں کے انخلائ میں تعاون ،امریکہ کیساتھ بہتر روابط کی وضاحت جیسے عوامل
سے اسٹاک مارکیٹ کو سہارا ملا اور مندی کے بادل چھٹ گئے اور2دن کی تیزی سے انڈیکس نے990.03پوائنٹس ریکور کر لئے تاہم مجموعی طور پر مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں201.82پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس45073.52پوائنٹس سے گھٹ
کر44871.70پوائنٹس پر آگیا جبکہ134.2پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 17742.36پوائنٹس سے کم ہو کر17608.16پوائنٹس پر بند ہوااسی طرح کے ایس ای آل شیئرزانڈیکس 30777.71پوائنٹس سے کم ہو کر30693.59پوائنٹس ہو گیا۔کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 22ارب91کروڑ43لاکھ58ہزار501روپے
کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 78کھرب31ارب30کروڑ45لاکھ970روپے سے گھٹ کر78کھرب8ارب39کروڑ1لاکھ42ہزار469روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس45342.25پوائنٹس کی بلند سطح کو
چھو گیا تھا تاہم مندی کی لہر آنے سے انڈیکس 44336.51پوائنٹس کی پست سطح تک گر گیا تھا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیاد ہ سے زیادہ 16ارب روپے مالیت کے 46کروڑ87لاکھ61ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم9ارب روپے مالیت کے 26کروڑ70لاکھ51ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ
میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر 2781کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے1364کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،1333میں کمی اور84کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے یونٹی فوڈز لمیٹڈ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،بائیکو پیٹرولیم ،ہم نیٹ ورک ،بینک الفلاح ،ٹریٹ کارپوریشن ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،ایز گارڈنائن ،ٹی پی ایل کارپوریشن لمیٹڈ ،پاک ریفائنری ،نشاط چونیاں ،ڈولمن سٹی ،غنی گلوبل ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،حیسکول پیٹرول ،عائشہ اسٹیل مل ،ٹی پی ایل پراپرٹیز اور سوئی نادرن گیس سر فہرست رہے۔