ہنزہ (این این آئی)گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں ایکسویٹر کے ذریعے دلہن کی رخصتی کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے ایکسویٹر آپریٹر سے وضاحت طلب کرلی۔یہ واقعہ ضلع ہنزہ کے بالائی حصے وادی گوجال کے گاؤں غلکین میں پیش آیا جہاں شادی کی تقریب کے بعد دلہا
اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچایا گیا تھا۔دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچانے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہیں۔واقعہ کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر گوجال نے دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر پر بٹھا کر گھر پہنچانے کے عمل کو غیر ذمہ دارانہ فعل قرار دیا اور ایکسویٹر آپریٹر کو وضاحت کے لیے طلب کر لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر گوجال نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ انہیں ایکسویٹر کے ذریعے دلہا، دلہن کو شادی کے روز سامان کے ہمراہ بارتیوں کے قافلے میں شامل ہو کر گھر پہنچانے کے واقعے کی معلومات سوشل میڈیا کے ذریعے ملی ہیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ اس فعل میں ایکسویٹر آپریٹر کا کردار خلاف قانون تھا چونکہ اس سے کسی بھی شخص کے زخمی ہونے کے اندیشہ موجود تھا اس حوالے سے ہنزہ کے مقامی نوجوان شہزاد حسین کا کہنا تھا کہ دلہا اور دلہن نے شادی کے ملبوسات میں ایکسویٹر میں سوار ہو کر گھر جانے کا اقدام شہرت حاصل کرنے کے لیے اٹھایا۔سوشل میڈیا صارفین نے اس فعل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ بعض نے سستی شہرت کے لیے علاقے کے کلچر کو بگاڑنے کی کوشش بھی قرار دیا ہے۔