حکومت قومی سطح پر بھنگ کی پالیسی بنا رہی ہے،اس سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، شبلی فراز

30  ستمبر‬‮  2021

راولپنڈی(آن لائن) سائنس وٹیکنالوجی کے وفاقی وزیرشبلی فرازنے کہا ہے کہ حکومت قومی سطح پر بھنگ کی پالیسی بنا رہی ہے بھنگ کی پالیسی بنانے سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی خطہ پوٹھوہار میں 100 ایکڑ جگہ مختص کریں گے بھنگ کی مصنوعات کی برآمد بھی شروع کریں گے بھنگ کی پیداوار سمیت اس کے بیج کی تیاری میں ریسرچ اور اقدامات جاری ہیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ ماضی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور زراعت کی ترقی کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ہمیں اس میدان میں جدید ٹیکنالوجی ریسرچ کی بدولت ترقی کے منازل طے کرنے ہیں بارانی یونیورسٹی زراعت کی ترقی میں اہم کرداراداکر رہی ہے انہوں نے کہا کہ بھنگ پر ریسرچ کی جارہی ہے ہم اس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر سکتے یہ ایک انڈسٹری ہے حکومت اینٹی نارکوٹکس فورس سمیت دیگر اداروں سے ملکر بہت جلد بھنگ کی کاشت پر ایک پالیسی لا رہے ہیں بھنگ کی پیداوار سمیت اس کے بیج کی تیاری میں ریسرچ اور اقدامات جاری ہے میری وزارت اس معاملے پر مکمل طور پر فوکس رکھے ہوئے ہے پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر موسم دیا ہوا ہے ایسا ملک جو معاشی مشکلات کا شکار ہواس ملک کو آزادانہ طور پرفارن پالیسی میں مشکلات در پیش ہوتی ہے ہم نے دیکھا ہے مختلف فیلڈز بھی پوٹینشل موجود ہے بدقسمتی سے ہم نے زراعت کے شعبے پر توجہ نہیں دی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ایسے منصوبے بنائے جائیں جس سے ملک معاشی طور پر آگئے جائے وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے منصوبے شروع کریں کہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں بھنگ کی کاشت اسی بڑے ویژن کا نتیجہ ہے

سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت میں ملک کی ترقی کا راز پنہاں ہے ہم نے ریسرچ کے اداروں کو جامعات کے ساتھ جوڑا ہے ہم نے نیشنل ہیمپ پالیسی پر کام شروع کردیاوزارت نارکوٹکس، وزارت سائنس، وزارت کامرس ملکر پالیسی بنائیں گے ایک ایکڑ پر کاشت سے 10 لیٹر سی بی ڈی آئل پیدا کیا جاسکتا ہے بھنگ کے منصوبے کو منفی

لیا گیا لیکن دنیا اس پر کام کررہی ہے ہم نے بیج کی پیداوار بھی خود شروع کرنا ہے قیمتیں اس لئے اوپر جارہی ہیں کیونکہ ہم بنیادی چیزیں درآمد کررہے ہیں بھنگ کی کاشت کے منصوبے میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے بھنگ کے بیج بہت مہنگے ہیں قومی سطح پر بھنگ کی پالیسی بنا رہے ہیں بھنگ کی پالیسی بنانے سے سرمایہ کاری آئے

گی خطہ پوٹھوہار میں 100 ایکڑ جگہ مختص کریں گے بھنگ کی مصنوعات کی برآمد بھی شروع کریں گے سی بی ڈی آئل مختلف ادویات میں بھی استعمال ہوتا ای وی ایم میں انڈسٹری اور یونیورسٹیوں کو شامل کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نوکریاں نہیں دیتی، حکومت نوکریاں دینے والا ماحول بنا سکتی ہے 4 ماہ میں فصل تیار ہوتی ہے

نیشنل ہیمپ پالیسی سب سے ضروری ہے لیکن پالیسی نا ہونے کی وجہ سے انویسٹمنٹ شروع نہیں ہوئی کووڈ نے صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں بہت تباہی پھیری ہے خطہ پوٹھوہار میں 100 ایکڑ جگہ مختص کریں گے بھنگ کی مصنوعات کی برآمد بھی شروع کریں گے ہم کیوں امپورٹ کریں جب ہمارے ملک میں ٹیلنٹ ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…