جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

منی لانڈرنگ معاملے پر وفاقی کابینہ کو اندھیرے میں رکھے جانے کا انکشاف،وفاقی وزرا ء پھٹ پڑے شہزاد اکبر کی کرسی خطرے میں پڑ گئی

datetime 29  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منی لانڈرنگ کیس میں (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادہ سلمان شہباز کی بریت کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر وفاقی وزراء نے مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کا دفاع کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر کابینہ کو اندھیرے میں رکھا

جس کی وجہ سے وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ اب اس معاملے کا دفاع کریں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان بھی شہزاد اکبر سے خوش نہیں ہیں اور ان کاکہنا تھا کہ شہزاد اکبر کو لندن کی عدالت کے فیصلے سے انہیں پہلے آگاہ کرنا چاہیے تھا مگر شہزاد اکبر یہ کہتے رہے کہ یہ عدالت کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ نیشنل کرائم ایجنسی لندن کی جانب سے بیان ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں شریف فیملی کو بری کردیاگیا اور ان کے منجمد اکائونٹس بحال کردیئے گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کے ستارے گردش میں آگئے ہیں اور کسی بھی وقت ان کی چھٹی ہوسکتی ہے کیونکہ وزیراعظم عمران خان اس سارے معاملے کو غلط انداز میں ہینڈل کرنے اور انہیں تمام تر صورتحال پر اعتماد میں نہ لینے پر نالاں ہیں ۔ دوسری طرف وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری ، وزیر داخلہ شیخ رشید ، وزیر ایوی ایشن غلام سرور ،وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی اس معاملے پر اپنے

تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کیس میں حکومت کی سبکی ہوئی ہے کیونکہ ہم اس کا بہتر طور پر دفاع نہیں کرسکے اور اس کی تمام تر ذمہ داری مشیر احتساب شہزاد اکبر پر عائد ہوتی ہے جو کہ اس معاملے کو خود دیکھ رہے تھے لیکن انہوں نے کابینہ کو حقائق نہیں بتائے لہذا اب وہ کس طرح ٹی وی چینلز پر ان کا دفاع کریں ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شہزاد اکبر

گزشتہ ایک ماہ سے خاموش تھے اور ان کو بہت سے معاملات میں پہلے ہی سائیڈ لائن کردیاگیا ہے کیونکہ شوگر سکینڈلز میں بھی ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھے اور وہ اس سکینڈل میں ملوث لوگوں کو کٹہرے میں لانے میں اب تک ناکام رہے ۔ ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا گیا مگر ایک بھی لوٹی گئی پائی واپس لانے میں ناکام رہے اس پر وزیراعظم ان سے بہت

زیادہ ناراض ہیں اور اہم اجلاسوں میں بھی ان کو نہیں بلایا جاتا جبکہ وزراء کا موقف ہے کہ لندن کی عدالت کے فیصلے کا (ن) لیگ کوسیاسی فائدہ ہوا ہے اسی لئے وہ بغلیں بجا رہے ہیں اس معاملے پر وزیراعظم نے پارٹی رہنمائوں کا اجلاس بھی بلایا اور اس ساری صورتحال پر غور کیا پارٹی اجلاس میں بھی وزیراعظم منی لانڈرنگ کیس میں شریف فیملی کے حوالے سے حکومت کی حکمت عملی موثر اور واضح نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے رہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض رہنما اور مشیران آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم کی ناراضگی کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…