اسلام آباد( آن لائن)اراکین قومی اسمبلی ایک ہفتے کے دوران قومی خزانے کو 15 کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگا گئے،چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے ہفتے میں ہر روز کورم ٹوٹتا رہا مگر اراکین ٹی اے ڈی اے لیتے رہے جبکہ بڑی تعداد میں اراکین حاضری رجسٹر پر حاضری لگا کر ایوان میں آنے کے بجائے واپس چلے گئے لیکن انہیں بھی ٹی اے ڈی اے ادا
کر دیا گیا،قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق جب سے چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز ہوا ہے تو قومی اسمبلی کے گزشتہ سات دنوں کے دوران ہونے والے اجلاسوں میں ہر روز کورم ٹوٹتا رہا ۔حکومت اور اس کے اتحادی اراکین کی تعداد 178 ہے مگر اس کے باوجود کورم کے لئے درکار 86 اراکین پورے کرنے میں ناکام رہے ۔اسمبلی کے ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ ہائوس کے داخلی راستے پر بنائے گئے استقبالیہ پر اراکین کی حاضری کا ایک رجسٹر رکھا گیا ہے ،ایوان میں جانے سے پہلے اراکین اس رجسٹر پر اپنا نام لکھتے ہیں اور یہ نام درج ہوتے ہی ان کی حاضری لگ جاتی ہے اور ایک دن کا ٹی اے ڈی اے8ہزار روپے پکا ہو جاتا ہے ،بعض ایسے اراکین بھی ہیں جو صرف حاضری لگانے کے لئے آتے ہیں ،ایوان میں نہیں جاتے ،مگر ایسے اراکین کوبھی ٹی اے ڈی اے ادا کیا جارہا ہے ،یہ اراکین کورونا سمیت ڈینگی اور بیماریوں کا بہانا بناتے ہیں اور جواز پیش کرتے ہیں کہ کورونا کے دوران ایوان میں رش نہیں ہونا چاہیے اس لئے وہ
حاضری لگا کر چلے جاتے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ اس صورت حال کا فائدہ اپوزیشن اٹھا رہی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر کورم کی نشاندہی کرتی ہے اور حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہوتی ہے جس پر سپیکر کو اجلاس مجبوراً ملتوی کرنا پڑتا ہے، کیونکہ اپوزیشن اراکین کورم کی نشاندہی کر کے خود ایوان سے باہر چلے جاتے ہیں اور حکومت کے لئے
86 اراکین پورے کرنا بھی چیلنج ہوتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا ایک دن کا مجموعی خرچہ 2 کروڑ27 لاکھ روپے ہے اور کورم نہ ہونے سے گزشتہ ایک ہفتے میں قومی خزانے کو 15 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکا لگایا گیا ۔بعض مواقعوں پر خواتین اراکین کی حاضری مرد اراکین سے زیادہ رہی ۔ذرائع نے بتایا کہ تمام صورت حال کا علم
سپیکر کو بھی ہے اور وزیر اعظم کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیرا عظم نے غیر حاضر اراکین کی سرزنش کی اور آئندہ اجلاس میں ہر صورت حاضری کو یقینی بناتے ہوئے کورم پورا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔