اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

اراکین قومی اسمبلی ایک ہفتے کے دوران قومی خزانے کو 15 کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگا گئے

datetime 29  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن)اراکین قومی اسمبلی ایک ہفتے کے دوران قومی خزانے کو 15 کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگا گئے،چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے ہفتے میں ہر روز کورم ٹوٹتا رہا مگر اراکین ٹی اے ڈی اے لیتے رہے جبکہ بڑی تعداد میں اراکین حاضری رجسٹر پر حاضری لگا کر ایوان میں آنے کے بجائے واپس چلے گئے لیکن انہیں بھی ٹی اے ڈی اے ادا

کر دیا گیا،قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق جب سے چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز ہوا ہے تو قومی اسمبلی کے گزشتہ سات دنوں کے دوران ہونے والے اجلاسوں میں ہر روز کورم ٹوٹتا رہا ۔حکومت اور اس کے اتحادی اراکین کی تعداد 178 ہے مگر اس کے باوجود کورم کے لئے درکار 86 اراکین پورے کرنے میں ناکام رہے ۔اسمبلی کے ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ ہائوس کے داخلی راستے پر بنائے گئے استقبالیہ پر اراکین کی حاضری کا ایک رجسٹر رکھا گیا ہے ،ایوان میں جانے سے پہلے اراکین اس رجسٹر پر اپنا نام لکھتے ہیں اور یہ نام درج ہوتے ہی ان کی حاضری لگ جاتی ہے اور ایک دن کا ٹی اے ڈی اے8ہزار روپے پکا ہو جاتا ہے ،بعض ایسے اراکین بھی ہیں جو صرف حاضری لگانے کے لئے آتے ہیں ،ایوان میں نہیں جاتے ،مگر ایسے اراکین کوبھی ٹی اے ڈی اے ادا کیا جارہا ہے ،یہ اراکین کورونا سمیت ڈینگی اور بیماریوں کا بہانا بناتے ہیں اور جواز پیش کرتے ہیں کہ کورونا کے دوران ایوان میں رش نہیں ہونا چاہیے اس لئے وہ

حاضری لگا کر چلے جاتے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ اس صورت حال کا فائدہ اپوزیشن اٹھا رہی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر کورم کی نشاندہی کرتی ہے اور حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہوتی ہے جس پر سپیکر کو اجلاس مجبوراً ملتوی کرنا پڑتا ہے، کیونکہ اپوزیشن اراکین کورم کی نشاندہی کر کے خود ایوان سے باہر چلے جاتے ہیں اور حکومت کے لئے

86 اراکین پورے کرنا بھی چیلنج ہوتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا ایک دن کا مجموعی خرچہ 2 کروڑ27 لاکھ روپے ہے اور کورم نہ ہونے سے گزشتہ ایک ہفتے میں قومی خزانے کو 15 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکا لگایا گیا ۔بعض مواقعوں پر خواتین اراکین کی حاضری مرد اراکین سے زیادہ رہی ۔ذرائع نے بتایا کہ تمام صورت حال کا علم

سپیکر کو بھی ہے اور وزیر اعظم کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیرا عظم نے غیر حاضر اراکین کی سرزنش کی اور آئندہ اجلاس میں ہر صورت حاضری کو یقینی بناتے ہوئے کورم پورا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…