جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

تاریخی بادشاہی مسجد کو والڈ سٹی کے دائرہ کار میں لانے کا فیصلہ

datetime 26  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) تاریخی بادشاہی مسجد کو والڈ سٹی کے دائرہ کار میں لانے کا فیصلہ کرلیاگیا، بھاٹی گیٹ کی تاریخی حیثیت بحال کی جائے گی، تاریخی روشنائی گیٹ، بریڈلے ہال اور برکت علی خان ہال کو عوام کیلئے کھولا جائے گا۔

لاہور اورآذربائیجان کے تاریخی شہر” باکو” کو جڑواں شہر قراردینے کا بھی فیصلہ کیا گیا، فیصلہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا اجلاس میں کیا گیا جس میں آثار قدیمہ اور تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے مختلف پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی 3 سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور اور آذربائیجان کے تاریخی شہر باکو کو جڑواں شہر قرار دیا جائے گا، لاہور اور باکو کو جڑواں شہر قرار دینے کے حوالے سے نومبر میں لاہور میں باقاعدہ تقریب ہوگی، اجلاس میں بادشاہی مسجد کو محکمہ اوقاف سے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے دائرہ کار میں لانے کا اصولی بھی فیصلہ کیا گیا، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی بادشاہی مسجد سمیت 10 تاریخی مزارات کی عمارتوں کی تزئین و آرائش بھی کرے گی۔اجلاس میں ہیرٹیج انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں ڈی جی والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کامران لاشاری کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ فرانس کے تعاون سے 4 ارب روپے کی لاگت سے ڈرینج سسٹم بحال کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…