ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

کس قانون کے تحت سڑکیں بند کی گئی ہیں؟چیف جسٹس کا ڈی آئی جی ٹریفک سے استفسار، جواب پر عدالت کا اظہار برہمی

datetime 23  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر کی اہم سڑکوں کی بندش کے خلاف دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دورکنی بنچ نے کی ۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی ٹریفک سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس سڑکیں بند کرنے

کا کوئی ایڈمنسٹریٹوآڈر ہے؟ ڈی آئی جی ٹریفک نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس کوئی آرڈ نہیں ہے ،صرف جوائنٹ سروے رپورٹ ہے جس کی بنیاد پرآواری ٹاور روڈ بند کردیا گیا ہے،جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھر کس قانون کے تحت سڑکیں بند کی گئی ہیں؟دوران سماعت پاسبان کے وکلاء عرفان عزیز ایڈووکیٹ اور رانا اعظم الحسن عظیم ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ آواری ٹاور کی سڑک دوسال سے عام پبلک کے لئے بندکی ہوئی ہے۔ ، ٹریفک پولیس نے پیسے کمانے کے لئے سڑکیں بند کی ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں روزانہ 40لاکھ سے زائد شہری متاثر ہورہے ہیں۔ عوام متبادل راستے اختیار کرنے کی وجہ سے طویل سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ بدترین مہنگائی کے دور میں جبکہ پٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، متبادل راستوں کے چکر میں پیٹرول بھی زیادہ خرچ ہورہا ہے جس کا اثر شہریوں کے معاشی حالات پر بھی پڑ رہا ہے ۔پاسبان کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ پورا شہر پارکنگ مافیا کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ شہر میں جگہ جگہ پارکنگ مافیا کا راج ہے ۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو اگلی سماعت پرسڑکوں کی بندش کے حوالے سے قانون کی آگاہی کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 13اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…