پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

نیوزی لینڈ اب واپس آنا چاہے بھی تو پاکستان 2023 سے قبل میزبانی نہیں کرسکتا کیونکہ۔۔۔پیغام پہنچا دیا گیا

datetime 21  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم اب پاکستان کا دورہ ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سیریز کے لیے آنا بھی چاہے تو پاکستان 2023 سے قبل میزبانی نہیں کرسکتا کیوں کہ پاکستانی کرکٹرز اس دوران نہایت مصروف ہوں گے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق  اگر نیوزی لینڈ کرکٹ اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے دوبارہ دورے کا ارادہ کرلے تو

بھی پاکستان دسمبر 2022 سے قبل ان کی میزبانی نہیں کرسکتا اور 2023 میں ویسے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان شیڈول ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ واضح طور پر یہ کہہ چکا ہے کہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز نیوٹرل وینیو پر نہیں کھیلے گا۔اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ  کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کہہ چکے ہیں کہ یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز نیوٹرل وینیو پر نہیں کھیلے گا کیوں کہ ہم یہ ثابت کرچکے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔پاکستانی کرکٹرز کے لیے آنے والے مہینوں میں کافی مصروف شیڈول ہے اور 2022 سے قبل وہ کیویز سے ہوم سیریز نہیں کھیل سکتے۔رواں برس ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کو بنگلادیش کا دورہ کرنا ہے جس کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان آئے گی۔اس کے بعد پاکستان سپر لیگ شروع ہوگی اور پھر آسٹریلیا کو مکمل سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔رمضان کے بعد پاکستان سری لنکا کا دورہ کرے گا اور

پھر اسے ملتوی ہونے والے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں بھی شرکت کرنی ہے۔اس کے بعد پاکستان انگلینڈ میں انگلینڈ کیخلاف 5 ون ڈے میچز کی سیریز بھی کھیلے گا۔وہاں سے قومی ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کیلئے روانہ ہوجائے گی۔اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے بھی 23-2022 میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے جس میں تین ٹیسٹ میچز

کی سیریز شیڈول ہے۔پھر 2023 کے اوئل میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان شیڈول ہے اور اگر نیوزی لینڈ ملتوی کی جانے والی حالیہ سیریز کی تلافی کرنا چاہتا ہے تو اسے 2023 کے دورے کو طویل کرکے اس میں ہی اضافی میچز کھیلنے ہوں گے۔اس مقصد کے لیے انہیں پی سی بی سے پیشگی منظوری درکار ہوگی۔دوسری جانب پاکستان

کے دورے پر آنے والی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹام لیتھم نے کہا ہے کہ پاکستان میں دورے کا اختتام فطری طور پر مایوس کن ہے، یہ پاکستان میں بسنے والوں کے لیے مایوس کن ہے جہاں برسوں میں ہوم میچز کم ملے ہیں، تاہم دورہ ختم ہونے کے بعد بھی پاکستانی حکام نے ہمارا بہت خیال رکھا۔ایک انٹرویو میں نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان ٹام لیتھم نے کہا کہ

مجھے یاد ہے کہ ایک روز پہلے جب میں بابر اعظم کے ساتھ جا رہا تھا تو وہ کس قدر خوش تھے کہ انٹرنیشنل کرکٹ اور ہم وہاں موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بابر اعظم بہت پرجوش تھے، یہ تاریخی لمحہ تھا کہ نیوزی لینڈ ٹیم 18 برسوں بعد وہاں آئی، میں بھی ٹیم کا حصہ بننے پر خوش تھا تاہم سب کچھ بدل گیا۔ٹام لیتھم نے کہا کہ فیصلے کے بعد پاکستانی اتھارٹیز

ہمارے لئے بہت اچھی تھیں، ہمیں آرام سے رکھا گیا، ہم پاکستانی اتھارٹیز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔کیوی کپتان نے کہا کہ میں بھی ٹھیک ہوں اور ٹیم کے سب کھلاڑی بھی ٹھیک ہیں، دورہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد 24 گھنٹوں میں ہم پاکستان سے نکلے، ہم سب نے وقت اکٹھے گزارا جو ہمارے لیے اچھا رہا تاہم 24 گھنٹے تھکا دینے والے تھے،

تاہم سب اچھا رہا، اب سب کھلاڑی اچھی اسپرٹ کے ساتھ گھر جانے کے لیے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ میچ والے دن سب حیران تھے کہ کیا ہو رہا ہے اور پھر ہمیں بتایا گیا کہ ہم گھر واپس جا رہے ہیں۔ٹام لیتم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ، پلیئرز ایسوسی ایشن اور ہم سب کے لیے کھلاڑیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…