صوابی (آن لائن ) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ میرے ہوتے ہوئے اسمبلی میں اسلام کے خلاف قانون سازی نہیں ہو سکتی ، پاکستان میں پہلی بار اداروں میں اصلاحات کا عمل شروع ہو چکا ہے، پہلی بار ماضی میں نظر انداز ہونے والے
علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے،جب حکومت ملی ملک میں چند ماہ کے تنخواہ کے برابر ذخائر تھے۔صوابی کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار شاہ منصور صوابی میں ترقیاتی کاموں کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے فاٹا کے عوام اور چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کیا۔فاٹا کے مسائل کو حل کروانے کیلئے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی بنائی ہے جس کی سفارشات پر فاٹا کے عوام کو این ایف سی ایوارڈ میں زیادہ حصہ مختص کرنے کیلئے جدوجہد شروع کی ہے۔پہلو بار بلوچستان اور چوٹھے صوبوں کو ترقی کے عمل میں شامل کیا گیا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ صوابی کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لیا جائے گا۔انکا کہنا تھا کہ باچا خان میڈکل کمپلیکس صوابی میں 6 ماہ میں تبدیلی لایئں گے اور ریفر ٹو پشاور کا خاتمہ کیا جائے گا۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت کے تمام اشارئے مثبت ہیں اور بہت جلد ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔انکا مزید کہنا تھا کہ ملک میں پہلی بار بیرونی سرمایہ کار آرہیں ہیں جس کی بدولت روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔