لاہور(این این آئی)راولپنڈی میں تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل سیریز کے آغاز سے قبل نیوزی لینڈ کا سیکیورٹی خدشات کے باعث دورہ منسوخ کرنے کے فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو لاکھوں ڈالرز کا مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔پی سی بی کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکیورٹی نقصانات کے علاوہ یہ پی سی بی، حکومت اور
سیکیورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کیلئے ایک دھچکا ہے جو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو مکمل طور پر بحال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچز کے بعد لاہور میں 5 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جانے تھے۔عہدیدار نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کے خلاف یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں اٹھانے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔عہدیدار نے بتایا کہ آئی سی سی نے ان معاملات میں کبھی کچھ نہیں کیا، اس کے علاوہ بھارتی لابی آئی سی سی میں مضبوط ہے جس کی وجہ سے پی سی بی کے لیے نیوزی لینڈ کے خلاف معاوضے کا کوئی کیس جیتنا آسان نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ نیوزی لینڈ 2003 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہا تھا اور ان کا دورہ منسوخ کرنے کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے اکتوبر کے دورہ پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ آئندہ چند دنوں میں کریں گے۔انگلینڈ کی مردوں اور خواتین کی ٹیمیں اگلے ماہ مختصر دو میچز پر مشتمل ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستان آنے والی تھیں۔انگلینڈ کے مردوں کی ٹیم نے اس سے قبل 2005 میں پاکستان میں
انٹرنیشنل میچ کھیلا تھا ، خواتین کی ٹیم پہلی بار دورہ کر رہی ہیں۔عہدیدار نے کہا کہ اب انگلینڈ کا دورہ کرنے کی بہت کم امیدیں ہیں۔انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے مسائل حل ہو جائیں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کیلئے یہ شرم کی بات ہے، آخری لمحات کے یہ فیصلے کھیل کو بہت زیادہ مالی نقصان پہنچائے گی، امید ہے کہ پاکستان میں دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے لیے سیکورٹی کے مسائل حل کیے جا سکیں۔