ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملا عبدالغنی برادر کے طالبان حکومت سے اختلافات سامنے آگئے، نائب وزیراعظم نے بڑا سوال اٹھا دیا

datetime 15  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آن لائن) افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد اندرون خانہ قیادت میں اختلافات کی خبریں زیر گردش ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی“ کے مطابق طالبان کی جانب سے صدارتی محل میں کابینہ کے دو ارکان کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ سے ملا عبدالغنی برادر کی ہلاکت کی خبروں کی تردید کے بعد اس معاملے پر ایک طالبان عہدیدار سے بات کی گئی ہے،

بی بی سی کے مطابق طالبان عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے نئی حکومت کے ڈھانچے میں خواتین اور دیگر قومیتوں کی عدم شمولیت پر سوال اْٹھایا جس پر کابینہ کے ایک اور رکن خلیل الرحمان حقانی سے بحث شروع ہوگئی۔صدارتی محل میں ہونے والی اس بحث و تکرار پر دونوں رہنماؤ ں کے حامی ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور بات تلخ کلامی تک جا پہنچی۔ ملا عبدالغنی کے حامیوں کا کہنا تھا کہ امریکا سے مذاکرات ہم نے کیئے تھے اور عالمی برادری سے ایک متنوع حکومت کی تشکیل کا وعدہ بھی کیا تھا جس کی وجہ سے ہمیں افغانستان میں اتنی ا?سانی سے کامیابیاں نصیب ہوئی تھیں۔ دوسری جانب حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے پناہ گزین خلیل الرحمان حقانی اور ان کے حامی ارکان کا مو?قف تھا کی غیر ملکی فوجی ان کی کارروائیوں کی وجہ سے پیچھے ہٹیں اور امریکا بھی اسی وجہ سے مذاکرات پر راضی ہوا تھا۔اس تلخ کلامی کے بعد سے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر قندھار چلے گئے تھے جہاں وہ ممکنہ طور پر امیر طالبان کے سامنے یہ سارا معاملہ رکھیں گے۔اس سارے میں معاملے میں سنسنی اس وقت پھیلی جب افغانستان میں واٹس ایپ گروپس پر صدارتی محل میں کابینہ ارکان کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں

ملا عبدالغنی برادر کی ہلاکت کی خبریں گردش کر رہی تھیں جس پر طالبان کو تردیدی بیان جاری کرنا پڑا تاہم ملا عبدالغنی تاحال منظر عام پر نہیں آئے۔ادھر امیر طالبان ملا ہیبت اللہ بھی طالبان کے افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور حکومت کی تشکیل کے بعد بھی اب تک منظر عام پر نہیں آئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…