جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

ملا عبدالغنی برادر کے طالبان حکومت سے اختلافات سامنے آگئے، نائب وزیراعظم نے بڑا سوال اٹھا دیا

datetime 15  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آن لائن) افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد اندرون خانہ قیادت میں اختلافات کی خبریں زیر گردش ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی“ کے مطابق طالبان کی جانب سے صدارتی محل میں کابینہ کے دو ارکان کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ سے ملا عبدالغنی برادر کی ہلاکت کی خبروں کی تردید کے بعد اس معاملے پر ایک طالبان عہدیدار سے بات کی گئی ہے،

بی بی سی کے مطابق طالبان عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے نئی حکومت کے ڈھانچے میں خواتین اور دیگر قومیتوں کی عدم شمولیت پر سوال اْٹھایا جس پر کابینہ کے ایک اور رکن خلیل الرحمان حقانی سے بحث شروع ہوگئی۔صدارتی محل میں ہونے والی اس بحث و تکرار پر دونوں رہنماؤ ں کے حامی ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور بات تلخ کلامی تک جا پہنچی۔ ملا عبدالغنی کے حامیوں کا کہنا تھا کہ امریکا سے مذاکرات ہم نے کیئے تھے اور عالمی برادری سے ایک متنوع حکومت کی تشکیل کا وعدہ بھی کیا تھا جس کی وجہ سے ہمیں افغانستان میں اتنی ا?سانی سے کامیابیاں نصیب ہوئی تھیں۔ دوسری جانب حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے پناہ گزین خلیل الرحمان حقانی اور ان کے حامی ارکان کا مو?قف تھا کی غیر ملکی فوجی ان کی کارروائیوں کی وجہ سے پیچھے ہٹیں اور امریکا بھی اسی وجہ سے مذاکرات پر راضی ہوا تھا۔اس تلخ کلامی کے بعد سے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر قندھار چلے گئے تھے جہاں وہ ممکنہ طور پر امیر طالبان کے سامنے یہ سارا معاملہ رکھیں گے۔اس سارے میں معاملے میں سنسنی اس وقت پھیلی جب افغانستان میں واٹس ایپ گروپس پر صدارتی محل میں کابینہ ارکان کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں

ملا عبدالغنی برادر کی ہلاکت کی خبریں گردش کر رہی تھیں جس پر طالبان کو تردیدی بیان جاری کرنا پڑا تاہم ملا عبدالغنی تاحال منظر عام پر نہیں آئے۔ادھر امیر طالبان ملا ہیبت اللہ بھی طالبان کے افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور حکومت کی تشکیل کے بعد بھی اب تک منظر عام پر نہیں آئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…