نیویارک (این این آئی)ڈپٹی ڈائریکٹر سی آئی اے ڈیوڈ کوہن نے کہا ہے کہ القاعدہ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیویڈ کوہن نے امریکی ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اسکاٹ بیریئر کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ آئندہ چند سالوں میں ایک اور حملے کی صلاحیت حاصل کر لے گی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں
القاعدہ کی ممکنہ نقل و حرکت کے کچھ اشارے ملنا شروع ہو گئے ہیں، یہ ابتدائی ایام ہیں، ہم اس پر قریب سے نظر رکھیں گے۔سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیویڈ کوہن نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اسی ٹائم فریم میں داعش خراساں بھی دہشت گرد حملے کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل انٹیلی جنس اینڈ نیشنل سیکیورٹی سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے امریکی ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اسکاٹ بیریئر نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ القاعدہ جلد امریکا پر ایک حملہ کرے گی۔انہوں نے کہا ہے کہ القاعدہ افغانستان میں اپنا اثر ایک بار پھر بحال کر سکتی ہے اور 1 سے 2 برس میں امریکا کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اسکاٹ بیریئر کے مطابق خفیہ سروسز القاعدہ کی افغانستان میں ممکنہ منتقلی پر نظر رکھے ہوئے ہیں، افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد القاعدہ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ القاعدہ کو حملے کی صلاحیت حاصل کرنے میں 1 سے 2 سال لگیں گے۔لیفٹیننٹ جنرل اسکاٹ بیریئر نے
تشویش کا اظہار کیا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو مانیٹر کرنے کی فوجی اور انٹیلی جنس صلاحیت کم ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی افغانستان میں دوبارہ رسائی کے لیے راستے تلاش کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اسکاٹ بیریئرنے کہا کہ ڈی آئی اے کائونٹر ٹیرر ازم سینٹر کے ذریعے دہشت گردی کے خطرات پر توجہ مرکوز ہے۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے تخمینہ پیش کیا ہے کہ افغانستان میں اگلے برس غربت کی شرح 97 فیصد ہو جائے گی۔