اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن )نیشنل کمانڈ اینڈ سنٹر نے تعلیمی اداروں میں یکم اکتوبر تک چھٹیوں کی خبروں کی تردید کر دی ۔اپنے ایک بیان میں این سی او سی نے کہا کہ یکم اکتوبر تک تعلیمی اداروں کی بندش کی خبریں جھوٹی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ صوبہ پنجاب ، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر تک بند ہیں۔اس حوالے سے
نظرثانی سے متعلق مزید کوئی بھی فیصلہ آفیشل ذرائع کے زریعے جاری کیا جائیگا، دریں اثناء وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے وزیر تعلیم شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آہستہ آہستہ وبا کا پھیلاؤ نیچے آرہا ہے اور مثبت کیسز کی شرح میں کمی ہورہی ہے، چوتھی لہر کمزور پڑتی نظر آرہی ہے، آئندہ 15 روز میں اس رجحان میں مزید استحکام آئے گا اور کورونا کیسز میں کمی آئے گی جس سے اسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ کورونا کے کیسز میں کمی آئی ہے لیکن ابھی خطرہ باقی ہے۔ بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کی 40 فیصد آبادی ہے جسے مکمل طور پر ویکسینیٹ کرنا ہے، یہ ہدف حاصل کرلیں تو ستمبر کے آخر میں بندشوں میں مزید کمی کریں گے، 4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں، ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال میں بہتری آئی ہے، جہاں پابندیاں ختم کررہے ہیں، یعنی
16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کیلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کے لیے آہستہ آہستہ پابندیاں بڑھاتے چلے جائیں گے،
ایسے کام جس سے وہ دوسروں کیلیے خطرہ بن سکتے ہیں ان سے روکنا شروع کردیں گے، 30 ستمبر تک دونوں ڈوز نہ لگوانے والوں پر سخت پابندیاں لگائیں جائیں گے۔اسد عمر نے وکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر پابندیوں کی تفصیل بتائی کہ تعلیمی اداروں میں تدریسی اور غیر تدریسی تمام عملہ 30 ستمبر کے بعد اپنا کام جاری نہیں رکھ سکے گا، فضائی سفر
پر پابندی ہوگی، شاپنگ مالز میں دکانداروں اور گاہکوں دونوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں بکنگ بند کردی جائے گی، انڈور آؤٹ ڈور ڈائننگ اور شادیوں میں شرکت نہیں کرسکیں گے، 20 لاکھ کی آبادی والے شہر اسلام آباد میں 52 فیصد آبادی کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے، لہذا باقی شہروں میں ویکسی نیشن نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔