پشاور(آن لائن)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ طاقت کے زور پر دنیا پر قبضہ کرنے والوں کو 20 سال کے بعد بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔امریکہ نے پندرہ ہزار کلو میٹر فاصلہ طے کر کے 53ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کر دیا ہے۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو خواتین کے حقوق کی فکر نہیں کرنی چاہیئے۔اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیے ہیں
دوسرے مذاہب میں اس کی مثال نہیں تھی۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کی خاتون رکن صوبائی اسمبلی نعیمہ کشور کی رہائش گاہ پر کارکنوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمد قاسم،ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا امانت شاہ حقانی،سیکرٹری اطلاعات مولانا قیصر الدین ،حاجی دوست محمد درویش،مولانا تاج الامین جبل اور دیگر بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان کو طالبان کی حکومت کو فوری طور پر تسلیم کر نا چاہیئے۔طالبان خواتین کے خلاف نہیں ہے۔خواتین کو پردے میں رہ کر تعلیم حاصل کرنا چاہیئے۔افغانستان کے شہریوں کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے طالبان حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت نے نظام تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔طلباء سے بھاری فیسیں لی جارہی ہے جبکہ سکولز بند ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی داخلی اور خارجی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہے اور پاکستان کے دوست ممالک بھی پاکستان سے ناراض ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت اس حد تک گر گئی ہے کہ اب حکومت مختلف اداروں کو آئی ایم ایف کے ساتھ گروی رکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیب اور دیگر احتساب اداروں کے نام پر اپوزیشن کو ناکام بنانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہے۔اپوزیشن کے آواز کو دبایا نہیں جاسکتا ۔ حکومت جس زور کے ساتھ اپوزیشن کے آواز کو دبائے گی اسی زور کے ساتھ وہ دوبارہ آئے گی۔انہوں نے کہاکہ بی آر ٹی اورمالم جبہ جیسے کیسز کوبند کر کے حکومت کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے۔