اسلام آباد(آن لائن)ملک بھر میں آئندہ سال موسم سرما میں بھی گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ایل این جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر حکومت نے گیس کے کم استعمال کرنے کیلئے پالیسی ترتیب دینے پر کام شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے موسم سرما میں بھی تھرمل اور کول پاور پلانٹ چلائے جائیں گے، ذرائع کے مطابق
حکومت ان پاور پلانٹس کو کپسٹی پے منٹ کی مد میں ماہانہ اربوں روپے فراہم کرتی ہے، حکومت کی جانب سے موسم سرما میں سستی بجلی فراہم کی جائیگی ذرائع کے مطابق پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ روز بروز بڑھ رہا ہے اور حکومت اسے کم کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے ،موجودہ حکومت کے دور میں پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 23 سو ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جبکہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 150 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے جو حکومت کے لئے درد سر سے کم نہیں ،حکومت کی جانب سے پاور سیکٹر کے گردشی قرضہ میں کمی کیلئے ٹیرف میں بھی اضافہ کیا گیا لیکن اس کے باوجود گردشی قرضہ میں کمی نہ ہوسکی ،حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے موسم سرما میں ڈیمانڈ کے مطابق گیس منگوائی جاتی ہے تو گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ بھی بڑھ جائیگا اور گیس کمپنیاں پہلے ہی معاشی بحران کا رونا رو رہی ہیں موسم سرما میں ملک بجلی کی ڈیمانڈ انہتائی کم ہوجاتی ہے اور حکومت یہ
کوشش کررہی ہے کہ ٹیرف میں کمی لاکر گیس پر انحصار کم کیا جاسکے ذرائع کے مطابق اگر حکومت اس میں کامیاب رہتی ہے تو ایک طرف درامدی بل میں کمی ہوگی جبکہ دوسری جانب ملک میں گیس کا بحران بھی پیدا نہیں ہوگا ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں عالمی مارکیٹ میں ایک این جی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے اور حکومت کی جانب
سے پہلے ہی اگست میں مہنگی ایل این جی خریدی گئی ہے حکومت کی جانب سے موسم سرما میں ٹیرف کمی سے گزشتہ سال نومبر تا فروری 21 بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت رواں سال اس میں دوگنا اضافہ کرنا چاہتی ہے حکومت کی جانب سے اگر انڈسٹری کو بھی کچھ فیصد بجلی پر منتقل کیا جاتا ہے تو اس سے توانائی کے شعبہ کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔