نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے کہاہے کہ افغان طالبان کے ساتھ محدود بات چیت سے لگتا ہے کہ وہ بھارتی خدشات پر معقول رویہ اپنائیں گے۔ امریکا اور بھارت کی نظر اس بات پر ہے کہ اب افغانستان میں پاکستان کیا کرتا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے خارجہ سیکرٹری ہرش وردھن شرینگلانے کہاکہ
افغانستان میں صورت حال ابھی مستحکم نہیں، اس لیے بھارت بھی امریکا کی طرح انتظار کرنے اور دیکھنے کی پالسی پر عمل پیرا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس پالسی پر عمل پیرا ہونے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ بھارت اپنی سطح پر کچھ نہیں کر رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ بھارت کے بڑے محدود پیمانے پر رابطے ہیں اور طالبان کے ساتھ اب تک کی بات چیت سے لگتا ہے کہ وہ بھارتی خدشات اور تشویش کے جواب میں معقول رویہ اپنائیں گے۔ شرینگلا نے کہاکہ ایسا نہیں کہ ہماری طالبان کے ساتھ کوئی بہت مفصل گفت و شنید ہوئی ہو۔ لیکن ان سے اب تک ہماری جو بھی بات چیت ہوئی ہے، اس سے لگتا ہے کہ طالبان یہ اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ حالات کا مقابلہ کرنے میں معقول راستہ اپنائیں گے۔بھارتی خارجہ سیکرٹری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب امریکا اور بھارت کی نظر اس بات پر بھی ہے کہ پاکستان افغانستان میں کیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ واضح ہے کہ ہماری طرح وہ بھی بڑی توجہ سے دیکھ رہے ہیں ، اور ہمیں بھی بڑی باریک بینی سے پاکستان کے اقدامات دیکھنا ہی ہوں گے۔