اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے بی فور یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان کی دس لاکھ مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈی جی نیب راولپنڈی اور ڈی جی ایچ آر راولپنڈی کو طلب کرلیا ، پراسیکیوٹر جنرل نیب نے ملزم کی عدالتی احاطہ سے گرفتاری پر غیر مشروط معافی مانگ لی۔ پیر کو جسٹس منیب اختر نے
نیب کے حکام پر اظہار برہمی اور سرزنش کی اور کہاکہ ایسی ایمرجنسی کیا تھی کہ نیب نے ملزم کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا۔ جسٹس منیب اختر نے کہاکہ نیب کے حکام جو روسٹرم پر کھڑے ہیں پیچھے جاکر بیٹھ جائیں، گرفتاری میں ملوث نیب ملازمین کے خلاف کیوں نہ ایف آئی آر درج کرائیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے ملازمین کو یہاں سے ہتھکڑی لگاکر بھیجیں گے، سپریم کورٹ نے ملزم کی گرفتاری میں ملوث نیب ملازمین کو ایک ایک لاکھ کے سکیورٹی بانڈ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت عظمیٰ نے ملزم کو گرفتار کرنے کی احاطہ عدالت کی سی سی ٹی وی فوٹیج آئیندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ۔ قائمقام چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت کے وقار کا تحفظ کرنا ہے، عدالتی احاطہ کی توہین نہیں ہونے دینگے،سی سی ٹی وی فوٹیج نے نیب ملازمین کی شناخت کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ قانون کی حکمرانی ضروری ہے، نیب نے ریکوری کرنی ہے تو قانون کے مطابق کرے، نیب شہریوں کو خوفزدہ کرکے ریکوری نہیں کرسکتا، قانون کی حکرانی ریکوری سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کوئی کسینو نہیں نیب ملازمین اس طرح حملہ آوور ہوں۔ نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ احاطہ عدالت سے گرفتاری کی غلطہی تسلیم کرتا ہوں، ملزم سے بھی تحریری معافی مانگتا ہوں۔کیس کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔