جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

طالبان سے تعلقات کا انحصار ان کے رویے پر ہوگا، ایران

datetime 28  اگست‬‮  2021 |

تہران(آن لائن )ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ مستقبل میں ایران اور افغانستان کے تعلقات کا انحصار طالبان کے رویے پر ہوگا کہ وہ ایران سے کیسے تعلقات چاہتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادار ے کے مطابق 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد سے ایران کے رہبر اعلی کی جانب سے یہ پہلا بیان سامنے آیا ہے۔آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بیان ملک کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہونے والی ایک ملاقات میں دیا۔ان سے منسوب بیان میں کہا گیا ’ہم افغان عوام کے حامی ہیں۔ انتظامیہ، ماضی کی طرح، آتی جاتی رہتی ہیں لیکن افغان قوم یہیں ہے۔‘ایرانی رہبر اعلی نے 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے پر اپنے گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا۔ایران کے رہبر اعلی نے افغانستان کے حالات کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام بحران امریکہ کی وجہ سے ہوا ہے جنھوں نے 20 سال سے ملک پر قبضہ کیا ہوا تھا اور لوگوں پر جبر مسلط کیا ہوا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ بیس سالوں میں افغانستان نے ذرا سی بھی ترقی نہیں کی اور امریکہ نے شادیوں اور جنازوں پر بمباری کی، نوجوانوں کو قتل کیا اور ہزاروں افراد کو بلا قصور حراست میں لیا گیا۔’ایران کے دیگر ممالک سے تعلقات اْن ممالک کے اپنے رویے پر منحصر ہے کہ وہ ایران سے کیسا رشتہ رکھنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…