پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

جنرل قمرجاوید باجوہ ایک کھرے اورسچے انسان ہیں برطانوی مسلح افواج کے سربراہ جنرل سرنک کارٹر

datetime 22  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/ آن لائن)برطانوی مسلح افواج کے سربراہ جنرل سرنک کارٹرنے کہاہے کہ جنرل باجوہ ایک کھرے اورسچے انسان ہیں ،جنرل باجوہ پرامن اور معتدل افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں ۔بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی فوجی سربراہ نے کہاہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں نہیں، پاکستان کئی برسوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔

نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کا حقیقی خواہش مند ہے۔ میزبان صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ الزامات لگائے جاتے ہیں کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک سمیت دہشتگردوں کی محفوظ پنا ہ گاہیں موجود ہیں جس پر سرنک کارٹر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے چیلنجز کا سامنا کیا۔ پاکستان میں تین دہائیوں کے دوران 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین موجود ہیں۔ ان میں سے کیسے پتہ چلے گا یہ دہشتگرد ہے، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بہت حقیقی ہے، وہ ایک مستحکم اور معتدل افغانستان چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ برطانوی افواج اس وقت افغانستان میں طالبان کے ساتھ ملکر کام کر رہی ہیں۔ برطانوی فوجی کابل ایئر پورٹ کو سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں اور شہر کے وسطی حصے کو پرسکون رکھے ہوئے ہیں۔ طالبان ایسے لوگوں کو کچھ نہیں کہہ رہے جو ملک سے نکلنا چاہتے ہیں۔ وہ اس وقت معقول انداز میں پیش آ رہے ہیں۔ قبل ازیں برطانوی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ طالبان کا رویہ مختلف ہوسکتا ہے، انہیں ایک موقع دیناہے برطانوی آرمی چیف کے بیان کےبعد نئی بحث چھڑ گئی، جہاں قانون ساز، صحافی اور دیگر افراد کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا ہے اور آرمی چیف کے اندازے کو غلط قرار دیا جارہا ہے۔برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل سر نک کارٹر نے کہا ہے کہ دنیا کو صبر کے ساتھ یہ دیکھنا ہوگا کہ طالبان کی حکومت میں افغانستان کا مستقبل کیسا ہوگا۔برطانوی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں اْنھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں صابر رہنا پڑے گا،ہم نے طالبان سے گذشتہ 24 گھنٹوں میں بہت کچھ سنا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ موجودہ طالبان اْن طالبان سے مختلف ہوں جنھیں ہم 1990 کی دہائی سے جانتے ہیں انہوںنے کہاکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ طالبان زیادہ معقول اور کم رجعت پسند ہوںاور اگر آپ دیکھیں کہ وہ فی الوقت کابل کو کیسے چلا رہے ہیں تو کچھ اشارے موجود ہیں کہ یہ زیادہ معقول ہیں۔سر نک کارٹر نے کہا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اْنھوں نے گذشتہ 20 سالوں میں ویسے ہی سیکھا ہو جیسے کہ ہم نے گذشتہ 20 سالوں میں سیکھا ہے۔دوسری جانب برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کے دفتر نے کہا کہ طالبان کو اْن کے الفاظ سے نہیں بلکہ اقدامات سے پرکھا جائے گا،ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آگے کیا ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…