لاہور( این این آئی) جشن آزادی کے موقع پر گریٹراقبال پارک اور شاہراہوں پر اوباش نوجوانوں کی جانب سے فیملیوں کو ہراساں اور نا زیبا حرکات کرنے کی مزید ویڈیوز سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ گریٹر اقبال پارک میں اوباش نوجوانوں کے ہجوم کی جانب سے ایک فیملی
کے ساتھ آنے والی لڑکی کوہراساں کرنے کے ساتھ بد ترین تشدد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے ۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ اوباش نوجوانوں کا ٹولہ نہ صرف فیملی کے مرد و خواتین سے ہاتھا پائی کررہاہے بلکہ قومی پرچم کی طرز پر لباس میں ملبوس نوجوان لڑکی کو بد ترین تشدد کا نشانہ بھی بنا رہاہے ۔ تشدد کا شکار ہونے والی لڑکی جب لڑکوں کے چنگل سے آزاد ہوتی ہے تواس کے بال بکھرے ہوئے ہیں اور وہ گھبرائی ہوئی دکھائی دیتی ہے ۔گریٹر اقبال پارک میں جشن آزادی کے موقع پر ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے علاوہ دو فیملیوں کے ساتھ ناروا سلوک کی ویڈیوز سامنے آ چکی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر جشن آزادی کے روز ایک مرکزی شاہراہ پر اوباش نوجوان کی چنگ چی رکشے پر سوار ایک لڑکی سے انتہائی نا زیبا حرکت کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے ۔پولیس چنگ چی رکشہ کے پیچھے لگے موٹرسائیکلوں کے نمبر تلاش کررہی ہے ،موبائل ویڈیومیں آنے والے نوجوانوں کی تصاویر بھی حاصل
کی جارہی ہیں جبکہ پولیس نے مختلف مقامات پر چنگ چی رکشہ ڈرائیوروں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے ۔ذرائع کے مطابق ملزموں کو ٹریس کرنے کے لیے سیف سٹی کیمروں کی بھی مدد لی جارہی ہے ۔بتایا گیا ہے کہ اس واقعہ کا مقدمہ تھانہ لاری اڈہ میں درج کر لیا گیا ہے ،مقدمہ ایس ایچ او تھانہ لاری اڈہ غلام عباس کی مدعیت میں درج کیا گیاہے ۔دو لڑکیاں اور
ایک چھوٹی بچی چنگ چی رکشے کی عقب والی نشست پر بیٹھی تھیں، سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے اوباش لڑکوں نے لڑکیوں کا پیچھا شروع کر دیا، 10 سے 12 اوباش لڑکے خواتین پر آوازیں کستے رہے، غیر اخلاقی اشارے کئے، سفید رنگ کی شرٹ میں ملبوس لڑکا رکشے پر سوار ہوا، لڑکی سے دست درازی ، نازیبا حرکت کی اور فرار ہو گیا۔