جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کیا امریکہ اب بھی اشرف غنی کو افغان صدر سمجھتا ہے ؟ جانتے ہیں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے صحافی کے سوال پر کیا جواب دیا

datetime 17  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن،کابل(این این آئی)امریکا اب بھی اشرف غنی کو افغان صدر سمجھتا ہے ؟ترجمان محکمہ خارجہ اس سوال کا جواب دینے سے قاصررہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خا رجہ نیڈ پرائس نیوز بریفنگ میں افغانستان کے صدر اشرف غنی سے متعلق پوچھے گئے سوال کیا امریکا اب بھی اشرف غنی کو افغان صدر

سمجھتا ہے ؟ کا واضح جواب دینے سے قاصر رہے۔نیڈ پرائس نے نیوز بریفنگ میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی افغانستان میں اقتدار کی باضابطہ منتقلی نہیں ہوئی ہے، اس پر ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔ترجمان امریکی محکمہ خا رجہ نے کہا کہ نئی افغان حکومت کے ساتھ تعلقات کا انحصار طالبان کے اقدامات پر ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ایسی حکومت جو اپنے لوگوں کے بنیادی حقوق برقرار رکھتی ہو، شدت پسند تحریکوں سے دور رہے، خواتین کے حقوق دے، تو اس کے ساتھ کام کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد چین نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ دوستی اور مشترکہ تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چین افغان عوام کے اس حق کا احترام کرتا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر اپنی قسمت کا تعین کریں اور وہ (چین) افغانستان کے ساتھ دوستانہ اور باہمی تعاون

کے فروغ کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ طالبان نے بار ہا چین کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی امید ظاہر کی اور یہ کہ وہ افغانستان کی تعمیرِ نو اور ترقی میں چین کی شرکت کے منتظر ہیں۔طالبان نے بھی چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کا عزم ظاہر کیا اور اس سے پہلے بھی ان کی جانب سے ایسے بیان

سامنے آئے ہیں جن میں چین سے افغانستان کی ترقی میں ہاتھ بٹانے کی امید شامل ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے طالبان پر زور دیا کہ انھیں اقتدار کی منتقلی کو پرامن اور کھلی ذہن کی شراکت داری پر مبنی اسلامی حکومت کے قیام کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ افغان اور بین الاقوامی شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…