بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

”سابق صدراشرف غنی عوام کوبرے حال میں چھوڑ کرچلے گئے، اللہ تعالی اشرف غنی کامحاسبہ کریگا” سربراہ افغان مصالحتی کونسل عبداللہ عبداللہ

datetime 16  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) سربراہ افغان مصالحتی کونسل عبداللہ عبداللہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ”سابق صدراشرف غنی عوام کوبرے حال میں چھوڑکرچلے گئے، اللہ تعالی اشرف غنی کامحاسبہ کریگا”سوشل میڈیا پر پشتو زبان میںان کا یہ ویڈیو پیغام تیزی سے وائرل ہورہا ہے ، دوسری جانب افغان مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ

عبداللہ کا وفد کے ہمراہ طالبان سے مذاکرات کے لیے قطر روانہ ہونے کا امکان ہے۔برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ طالبان مذاکرات کے لیے کچھ وقت دیں۔افغان وفد طالبان سے اقتدار کی منتقلی پر بات چیت کریگا، مذاکرات میں امریکی حکام بھی شریک ہوں گے۔دوسری جانب ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ افغان شہریوں کی جان و مال محفوظ ہے۔ افغانستان میں خواتین کے حقوق کا احترام کریں گے، اگلے کچھ دنوں میں اقتدار کی پرامن منتقلی چاہتے ہیں۔علاوہ ازیں افغانستان کے سبکدوش صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان تلوار اور بندوق کی جنگ میں فاتح ٹھہرے ہیں، میں نے دارالحکومت کابل میں خونریزی سے بچنے کے لیے افغانستان چھوڑا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے کابل سے ایک پروازکے ذریعے پڑوسی ملک تاجکستان پہنچنے کے بعد اپنے فیس بک صفحے پر ایک تفصیلی بیان جاری کیا ۔اس میں انھوں نے صدارتی محل چھوڑنے کا جواز پیش کیا اورطالبان سے کہا کہ اب وہ افغانستان

کے تمام لوگوں، قوموں، مختلف شعبوں، بہنوں اور خواتین کو یقین دہانی کرائیں،انھیں عزت دیں اور عوام کے سامنے ایک لائحہ عمل پیش کریں۔انہوں نے کہاکہ اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اوررحیم ہے۔آج مجھے ایک مشکل انتخاب کا سامنا تھا:مجھے ان مسلح طالبان کا سامنا کرنا چاہیے جو محل میں داخل ہونا چاہتے تھے یا اس وطن عزیز کو چھوڑدینا

چاہیے جس کا مجھے تحفظ کرنا ہے اور ساتھ گذشتہ بیس سال کا بھی تحفظ کرنا چاہیے۔اگراب بھی لاتعداد ہم وطن شہید ہوتے اور انھیں کابل شہر کی تباہی کا سامنا کرنا پڑتا تو اس کے نتیجے میں ساٹھ لاکھ کی آبادی کے شہر میں ایک بڑی انسانی تباہی رونما ہوتی۔طالبان نے مجھے ہٹانے کے لیے یہ کام کیا ہے، وہ یہاں تمام کابل اور کابل کے عوام پر حملہ کرنے آئے ہیں۔

خون ریزی سے بچنے کے لیے، میں نے سوچا کہ (ملک سے)باہر چلے جانا ہی بہتر راستہ ہے۔انھوں نے اعتراف کیا کہ طالبان نے تلوار اور بندوقوں کا فیصلہ جیت لیا ہے اور اب وہ اہلِ وطن کی عزت، دولت اور عزتِ نفس کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں۔ کیا انھوں نے دلوں کی قانونی حیثیت حاصل نہیں کی؟ تاریخ میں کبھی محض خشک طاقت نے کسی کو قانونی حیثیت

نہیں دی اور وہ انھیں نہیں دے گی۔ اب انھیں ایک نئے تاریخی امتحان کا سامنا ہے؛ یا تو وہ افغانستان کے نام اورعزت کی حفاظت کریں گے یا وہ دیگر مقامات اور نیٹ ورکس کو ترجیح دیں گے۔انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ اور بہت سے اقشار اب خوف میں مبتلا ہیں اورانھیں مستقبل کے بارے میں کوئی بھروسا نہیں۔ طالبان کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان

کے تمام لوگوں، قوموں، مختلف شعبوں، بہنوں اور خواتین کو یقین دہانی کرائیں۔ وہ عوام کی قانونی حمایت حاصل کریں اور ان کے دل جیتیں۔وہ ایک واضح منصوبہ(لائحہ عمل) وضع کریں اور عوام کے ساتھ اس کا تبادلہ کریں۔ میں ہمیشہ اپنی قوم کی دانشوری اور ترقی کے منصوبے کے ساتھ خدمت کرتا رہوں گا۔ مستقبل کے لیے بہت سی مزید باتیں۔افغانستان زندہ باد۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…