اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )طالبان کی افغانستان پر قبضے کی رفتار سے مغربی دنیا حیران ہے، سفارتی عملے کو نکالنے جانے والی امریکی فوج کی تعداد بڑھا دی گئی، 3 کی جگہ 5 ہزار فوجی امریکی عملے کو نکالنے کابل پہنچ گئے۔کابل جانے والی امریکی فوج میں نیا 82 واں ایئر
بورن ڈویژن بھی شامل ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی فوجی کابل ایئر پورٹ کا انتظام ہاتھ میں لیں گے۔قومی موقر ناے جنگ کے مطابق امریکا کے صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے امریکی اہلکاروں کے محفوظ انخلاء کے لیے جانے والی فوج کی تعداد دگنی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ایک بیان میں صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکی مشن کے خاتمے اور عملے کی واپسی کے لیے 5 ہزار امریکی فوجی افغانستان بھیجے جائیں گے۔طالبان کو خبردار کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ جنگجو انخلاء کے مشن پر مامور اہلکاروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں۔بائیڈن کا کہنا ہے کہ انخلاء کے دوران امریکیوں کو کچھ ہوا تو ذمے دار قطر میں موجود طالبان انتظامیہ ہو گی، انخلاء کے دوران امریکیوں کو نقصان کا فوری اور خطرناک فوجی ردعمل ہو گا۔امریکی صدر نے افغانستان سے فوجیوں کے انخلاء کے فیصلے کا دوبارہ دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 4 امریکی صدور کے دور میں ہماری فوج افغانستان میں موجود رہی لیکن وہ اب اس جنگ کو پانچویں صدر تک منتقل نہیں کریں گے۔پینٹا گون کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاء سے پہلے ایک اندازے کے مطابق تقریباً 30 ہزار افراد کو نکالا جائے گا۔امریکی صدر کی جانب سے امریکا کے افغانستان سے مکمل انخلاء کے لیے 31 اگست کی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کابل میں موجود برطانوی سفیر آج شام تک کابل چھوڑ دیں گے۔