لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے سابق معاون خصوصی فردوس عاشق کو پنجاب اسمبلی کے اندر جانے سے روکنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائے ہائے یہ کیا ظلم ہوگیا،عہدہ چھن جانے کے بعد گھر اور باہر والوں نے آنکھیں بدل لیں۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یقین رکھیے باجی نے بالکل محسوس نہیں کیا ہوگا
عزت کا کیا ہے آنے جانے والی چیز ہے عہدہ ہونا چاہیے،مجھے سچ میں افسوس ہو،االلہ پاک کی لاٹھی بے آواز ہے ،ظالموں نے اتنی تیاری،پنک جوڑے کا بھی لحاظ نہ کیا،مشورہ دیں کیسے احتجاج کروں؟؟باجی کے گھر جانا تو بنتا ہے۔واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو اسمبلی عمارت کے اندر جانے سے روک دیا۔وزیر اعلی پنجاب کی سابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان عہدے سے الگ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی آئیں جہاں انہوں نے سیالکوٹ سے نومنتخب رکن اسمبلی احسن سلیم بریار کی حلف کی تقریب میں شرکت کرنا تھی تاہم انہیں اسمبلی میں جانے سے روکدیا گیا ۔فردوس عاشق اعوان پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر روکنے جانے پر ہکا بکا رہ گئیں اور سکیورٹی کے پاس موجود فہرست دیکھی جس میں ان کا نام موجود تھا لیکن اسے کاٹا گیا تھا ۔ فردوس عاشق اعوان کسی طرح کی مزاحمت کے بغیر واپس روانہ ہو گئیں ۔ اسمبلی احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں احسن بریار کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لئے آئی تھی لیکن تقریب ہو چکی ہے اور سیشن بھی ختم ہو چکا ہے ۔ میں اسمبلی کی ممبر نہیں ہوں کہ مجھے سیشن میں پہنچنا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے دعوت نامہ دیا گیا تھا اور مہمانوں کی فہرست میں میرا نام موجود ہے
لیکن اب وہ کٹا ہوا ہے ، کاٹنے والے کون ہیں مجھے اس کا نہیں پتہ ۔ ایک صحافی نے کہا کہ عظمیٰ کاردار آپ کے ساتھ موجود ہیں یہ آپ کو اندر لے جا سکتی ہے جس پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے زور بازو پر اندر جاتی ہوں ،بعد میں دیکھوں گی کس نے روکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نئی ذمہ داری دینے کا وزیراعظم اور وزیراعلی نے فیصلہ کرنا ہے، میں بطور پارٹی ورکر کام کروں گی۔