کووڈ سے صحت یاب ہونے والے بھی ٹیکے لگوائیں امریکی محکمہ صحت نے انتباہ جاری کر دیا

7  اگست‬‮  2021

واشنگٹن(این این آئی)امریکی محکمہ صحت سی ڈی سی نے زور دیا ہے کہ جو افراد کووڈ انیس کے مرض میں مبتلا ہو کر صحت یاب ہو چکے ہیں، وہ بھی کووڈ سے بچا ئوکا ٹیکہ ضرور لگوائیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات کئی حلقوں میں گردش کر رہی تھی تاہم اب سی ڈی سی نے باقاعدہ طور پر ایک تازہ مطالعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے وائرس کے خلاف قوت مدافعت بہت

زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ سی ڈی سی کے مطابق جن علاقوں میں کورونا کی نئی اور کافی مہلک اقسام کا پھیلا جاری ہے، وہاں کووڈ سے صحت یاب ہونے جانے والے بھی ویکسین لگوائیں۔ گیلپ کے ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکا میں ویکسین نہ لگوانے والوں کی اکثریت ان افراد پر مشتمل ہے، جو اس وائرس کا شکار ہو کر صحت یاب ہو چکے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ وہ اس سے محفوظ ہیں۔دوسری جانب امریکا میں اب کورونا وائرس کے یومیہ اوسطا ایک لاکھ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ جون کے اختتام میں یومیہ اوسط گیارہ ہزار تھی، جو اب بڑھ کر ایک لاکھ سے زائد نئی انفیکشنز تک پہنچ چکی ہے۔ حکام کے مطابق وائرس بالخصوص ملک کے جنوبی حصوں میں پھیل رہا ہے اور ان افراد میں، جنہوں نے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے۔ امریکا کی ستر فیصد بالغ آبادی کو کورونا سے بچائو کے ٹیکے لگ چکے ہیں۔ طبی حکام کو خدشہ ہے کہ اگر لوگوں نے ٹیکے نہیں لگوائے، تو بدلتے ہوئے موسم کے ساتھ کیسز میں مزید اضافہ ممکن ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…