اتوار‬‮ ، 27 اپریل‬‮ 2025 

کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں ایک اور طویل المعیاد مسئلے کا انکشاف

datetime 3  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو (این این آئی)کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں یادداشت کے مسائل عام ہوتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ناروے میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اوسلو یونیورسٹی ہاسپٹل کی اس تحقیق میں 13 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں کووڈ کے شک پر یکم فروری سے 15 اپریل سے 2020 کے دوران ٹیسٹ ہوئے تھے، جبکہ عام آبادی سے بغیر ایسے افراد کو

منتخب کیا گیا جن کے ٹیسٹ نہیں ہوئے تھے۔جن افراد کے کووڈ مثبت آئے تھے ان میں بیماری کی شدت معمولی تھی اور ہسپتال بھی داخل نہیں ہوئے۔ان افراد سے بیماری کو شکست دینے کے 8 ماہ بعد آن لائن سوالنامے بھروائے گئے جن میں ان سے یادداشت کے مسائل اور صحت سے متعلق معیار زندگی کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ گروپ میں شامل 11 فیصد افراد نے بیماری کے 8 ماہ بعد یادداشت کے مسائل کو رپورٹ کیا، کووڈ سے محفوظ گروپ میں یہ شرح 4 فیصد اور بغیر ٹیسٹ والے افراد میں یہ شرح 2 فیصد تھی۔تحقیق میں دوسرے گروپ کے مقابلے میں کووڈ سے متاثر افراد میں کووڈ کے مرض اور 8 ماہ بعد یادداشت کے مسائل کے تعلق کا مشاہدہ کیا گیا۔کووڈ سے متاثر افراد میں سے 41 فیصد نے ایک سال پہلے کے مقابلے میں صحت میں خرابی کو رپورٹ کیا جبکہ 12 فیصد نے توجہ مرکوز کرنے کے مسائل کے بارے میں بتایا۔کووڈ کو شکست دینے کے بعد یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنے والے 82 فیصد افراد نے صحت کی خرابی کو بھی رپورٹ کیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ ہمیں اس خیال پر نظرثانی کی جانی چاہیے کہ کووڈ 19 ایک ممولی مرض ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے بھی سوالات ابھرتے ہیں کہ کیا گھر میں علاج کی حکمت عملیاں طویل المعیاد نتائج کے لیے کس حد تک مثالی ہیں۔یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب جولائی 2021 میں مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے ہونے

والی بیماری کووڈ 19 یادداشت کی کمزوری اور دماغی تنزلی کا باعث بن سکتی ہے اور ممکنہ طور پر الزائمر امراض کی جانب سفر تیز ہوسکتا ہے۔یہ تحقیقی رپورٹس الزائمر ایسوسی ایشن کی بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کی گئی تھیں۔ان نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کورونا وائرس سے دماغی افعال پر دیرپا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں بالخصوص بزرگ افراد میں۔تاہم الزائمر ایسوسی ایشن

کی نائب صدر ہیتھر ایم سنائیڈر کا کہنا تھا کہ اگرچہ تحقیقی نتائج دماغ پر کووڈ کے اثرات کو سمجھنے کی جانب پیشرفت ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کووڈ سے متاثر ہوتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ڈیمینشیا یا الزائمر کا خطرہ بڑھ جائے، ہم ابھی بھی کووڈ اور دماغی امراض کے درمیان تعلق کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…