بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں ایک اور طویل المعیاد مسئلے کا انکشاف

datetime 3  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو (این این آئی)کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں یادداشت کے مسائل عام ہوتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ناروے میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اوسلو یونیورسٹی ہاسپٹل کی اس تحقیق میں 13 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں کووڈ کے شک پر یکم فروری سے 15 اپریل سے 2020 کے دوران ٹیسٹ ہوئے تھے، جبکہ عام آبادی سے بغیر ایسے افراد کو

منتخب کیا گیا جن کے ٹیسٹ نہیں ہوئے تھے۔جن افراد کے کووڈ مثبت آئے تھے ان میں بیماری کی شدت معمولی تھی اور ہسپتال بھی داخل نہیں ہوئے۔ان افراد سے بیماری کو شکست دینے کے 8 ماہ بعد آن لائن سوالنامے بھروائے گئے جن میں ان سے یادداشت کے مسائل اور صحت سے متعلق معیار زندگی کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ گروپ میں شامل 11 فیصد افراد نے بیماری کے 8 ماہ بعد یادداشت کے مسائل کو رپورٹ کیا، کووڈ سے محفوظ گروپ میں یہ شرح 4 فیصد اور بغیر ٹیسٹ والے افراد میں یہ شرح 2 فیصد تھی۔تحقیق میں دوسرے گروپ کے مقابلے میں کووڈ سے متاثر افراد میں کووڈ کے مرض اور 8 ماہ بعد یادداشت کے مسائل کے تعلق کا مشاہدہ کیا گیا۔کووڈ سے متاثر افراد میں سے 41 فیصد نے ایک سال پہلے کے مقابلے میں صحت میں خرابی کو رپورٹ کیا جبکہ 12 فیصد نے توجہ مرکوز کرنے کے مسائل کے بارے میں بتایا۔کووڈ کو شکست دینے کے بعد یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنے والے 82 فیصد افراد نے صحت کی خرابی کو بھی رپورٹ کیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ ہمیں اس خیال پر نظرثانی کی جانی چاہیے کہ کووڈ 19 ایک ممولی مرض ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے بھی سوالات ابھرتے ہیں کہ کیا گھر میں علاج کی حکمت عملیاں طویل المعیاد نتائج کے لیے کس حد تک مثالی ہیں۔یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب جولائی 2021 میں مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے ہونے

والی بیماری کووڈ 19 یادداشت کی کمزوری اور دماغی تنزلی کا باعث بن سکتی ہے اور ممکنہ طور پر الزائمر امراض کی جانب سفر تیز ہوسکتا ہے۔یہ تحقیقی رپورٹس الزائمر ایسوسی ایشن کی بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کی گئی تھیں۔ان نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کورونا وائرس سے دماغی افعال پر دیرپا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں بالخصوص بزرگ افراد میں۔تاہم الزائمر ایسوسی ایشن

کی نائب صدر ہیتھر ایم سنائیڈر کا کہنا تھا کہ اگرچہ تحقیقی نتائج دماغ پر کووڈ کے اثرات کو سمجھنے کی جانب پیشرفت ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کووڈ سے متاثر ہوتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ڈیمینشیا یا الزائمر کا خطرہ بڑھ جائے، ہم ابھی بھی کووڈ اور دماغی امراض کے درمیان تعلق کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…