بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نور مقدم کیس کو پہلے دن سے خود دیکھ رہا ہوں، کیس میں کوئی طاقتور سے بھی طاقتور ہو تو اسے سزا ضرور ملے گی، وزیراعظم عمران خان

datetime 1  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں لاک ڈاؤن کرکے اپنی معیشت کو کسی صورت تباہ نہیں کرنا، کورونا وائرس کی بھارتی قسم سب سے زیادہ خطرناک ہے تاہم اگر لاک ڈاوَن ہو تو دیہاڑی داراور مزدور طبقہ کہاں جائے گا، کرپٹ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا، بڑی سطح پر موجود لوگوں کی کرپشن سے ملک تباہ ہوتا ہے، آزاد کشمیر الیکشن میں تمام ٹیم اپوزیشن کی تھی تو دھاندلی کیسے ہوگئی،

وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر وزیراعظم نے دھاندلی کا الزام لگایا۔ نور مقدم کیس کو پہلے دن سے خود دیکھ رہا ہوں،افغان سفیر کی بیٹی کے کیس کواسی طرح دیکھا جیسے وہ میری بیٹی ہو، افغان ہمارے اپنے لوگ ہیں، ہم انہیں اپنے بھائی سمجھتے ہیں۔۔ اتوار کے روز عوام کے سوالات کے براہ راست جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر آئی ہوئی ہے، کورونا وائرس کی بھارتی قسم سب سے زیادہ خطرناک ہے، یہ بہت تیزی سے پھیلتی ہے، ماسک کے استعمال سے کورونا وائرس پھیلنے کی شرح کم ہوجاتی ہے اس لیے عوامی مقامات پر جانے سے قبل ماسک پہننیں کیونکہ اس سے 70 فیصد امکان ہوتا ہے کہ آپ وائرس سے متاثر نہ ہوں سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ ٹھیک ہے کیونکہ اس سے وائرس کے پھیلاؤ کی شرح کم ہوجاتی ہے۔ لاک ڈاوَن لگانا ہے تو ہمیں دوسری طرف بھی دیکھنا ہے، اگر لاک ڈاوَن ہو تو دیہاڑی داراور مزدور طبقہ کہاں جائے گا، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے، ہم نے درست فیصلے کرکے اپنی معیشت اور عوام کو بچایا ہے، ہمیں کسی صورت لاک ڈاوَن کرکے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں بہت بہتر حالات میں ہے، بھارت کو یہ نقصان اعجلت میں اٹھائے گئے لاک ڈاون سے متعلق فیصلے کی وجہ سے اٹھانا پڑا۔

کورونا سے مکمل تحفظ کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ویکسینیشن ہے، ابھی تک پاکستان میں 3 کروڑ افراد کو ویکسینیٹڈ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے کہ ویکسین کی کمی نہ ہو۔جب تک بچوں اور اساتذہ کی ویکسی نیشن نہ ہو اسکو ل نہ کھولے جائیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے لئے سب سے بڑا مسئلہ

مہنگائی ہے جس پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں، قیمتیں کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تنخواہ دار طبقے کے لیے واقعی یہ مشکل وقت ہے۔ روپے کی قدر میں کمی آئی تو ساری چیزیں مہنگی ہوگئیں، ہمارے ملک میں کسان کو کم پیسے ملتے ہیں اور یہ بازاروں میں مہنگے داموں بکتی ہیں، پاکستان سب سے سستا ملک ہے، بدقسمتی

سے ہمیں پیٹرول مہنگا کرنا پڑتا ہے، پیٹرول کی قیمت میں اضافہ عالمی سطح پر تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے ہے،اس کے باوجود تیل درآمد کرنے والے تمام ملکوں سے سب سے سستا پیٹرول اور ڈیزل ہمارے ملک میں ہے۔ اس بارپاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا ہے، جس طرح ٹیکسوں کی صورت میں آمدنی بڑھتی

جائے گی ہم تنخواہ دار طبقے کی مشکلات کو حل کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ کے راستے پر چل رہے ہیں، ریاست مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، مدینہ کی ریاست کا پہلا اصول نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا تھا، ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی تھی، پہلے 4 میں سے 2 خلیفہ وقت عدالت میں کھڑے ہوئے، آپ کو

سمجھنا ہوگا ریاست مدینہ میں 5 سال تک حالات بہت برے تھے، ہمارا سارا زور فلاحی ریاست کے قیام پر ہے، جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں، ہم اب تک 22 پناہ گاہیں بناچکے ہیں، اس کے علاوہ 11 مزید بننے جارہی ہیں، کامیاب پاکستان پروگرام سب سے بڑا منصوبہ ہے، اس پروگرام کے تحت

غریب خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے، پروگرام کے تحت بلاسود قرضے بھی فراہم کریں گے، 40 فیصد خاندانوں کو فوڈ آئٹمز پر سبسڈی دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ کرپٹ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا، چھوٹی سطح پر کرپشن ملک کو تباہ نہیں کرتی، بڑی سطح پر موجود لوگوں کی کرپشن

سے ملک تباہ ہوتا ہے، ہم قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑرہے ہیں، کرپشن کیخلاف جنگ پاکستان کی ہے، قانون کی حکمرانی سے ہی کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے، ہر سال غریب ملکوں سے ایک ہزار ارب ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے امیر ملکوں میں چلا جاتا ہے، یہی وجہ ہے غریب ملک غریب اور امیر ملک اور امیر ہوتے جارہے ہیں۔ یہ

لوگ بلیک میل کرتے ہیں کہ اگر ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو وہ حکومت گرادیں گے۔ ماضی میں سیاسی بھرتیاں کرکے ملک کو تباہ کیا گیا، آزاد کشمیر میں جو سیاسی بھرتیاں کی گئیں اس پر نظرثانی کریں گے۔دھاندلی سے برسر اقتدار آنے کے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ جب کرکٹ کھیلتا تھا تب ہارنے والی ٹیم کہتی تھی دھاندلی ہوئی ہے، بھارت

پاکستان اور پاکستان بھارت میں نہیں جیتتا تھا، ہم نے نیوٹرل امپائرنگ کی بات کی، یہ پہلی حکومت ہے جو کہہ رہی ہے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لایا جائے، الیکٹرک ووٹنگ مشین سے انتخابات میں دھاندلی کا مسئلہ ہوسکتا ہے، اس سے فوری رزلٹ سامنے آجائے گا لیکن اپوزیشن نہ خود کوئی تجویز دیتی ہے اور نہ وہ ہماری بات مانتے ہیں۔ آزاد

کشمیر الیکشن میں تمام ٹیم اپوزیشن کی تھی تو دھاندلی کیسے ہوگئی، وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر وزیراعظم نے دھاندلی کا الزام لگایا۔نور مقدم قتل کیس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ نور مقدم کیس کو پہلے دن سے خود دیکھ رہا ہوں، اس واقعے سے سب کو صدمہ پہنچا ہے، میں نے تمام تفصیلات

لی ہیں، اس کی ایک ایک چیز کا مجھے پتا ہے۔ یہ بڑا خوفناک قسم کا کیس ہے، اس سے پہلے افغان سفیر کی بیٹی سے حادثہ ہوا تھا کہ اس کو کسی نے مارا ہے۔ میں نے اس کیس کو بھی اسی طرح دیکھا جیسے وہ میری بیٹی ہو۔ افغان ہمارے اپنے لوگ ہیں، ہم انہیں اپنے بھائی سمجھتے ہیں۔ میں پولیس کو داد دوں گا کہ انہوں نے اس کی ایک

ایک چیز کی تفتیش کی۔ اسی طرح نور مقدم کیس میں بھی ایک ایک چیز کی تفتیش کر رہے ہیں۔ یہ بہت بڑی ٹریجڈی ہے۔ میں آپ سب کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کوئی طاقتور سے بھی طاقتور ہو، اس کو اس کیس میں سزا پوری ملے گی۔کھیلوں میں زبوں حالی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ اسپورٹس میں پی ایچ ڈی ہوں، مجھے

کھیلوں کو جو وقت دینا چاہیے تھا وہ نہیں دے سکا، جب ہم اقتدار میں آئے تو معیشت سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا تھا، جس ملک میں ادارے بہتر ہوتے ہیں وہاں کھیلوں کے میدان میں بھی ترقی ہوتی ہے، نظام کو تباہ کرنے میں وقت نہیں لگتا لیکن اسے ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے، اسی طرح اسپورٹس کے اداروں میں اپنے سیاسی لوگوں

کو مقرر یا تعینات کیا گیا اور اس کے نتیجے میں اسپورٹس کے زوال کا عمل شروع ہوگیا۔ آج یہ دن بھی دیکھنا پڑا کہ پاکستانی کی ہاکی ٹیم اولمپکس گیمز کے لیے کولیفائی نہ کرسکے، ملک میں اسپورٹس کی ترقی کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اسپورٹس کو ایک ادارہ بنایا جائے آخری 2 سال میں پورا زور اسپورٹس پر لگاوَں گا۔ایک اورسوال

کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کو توڑنے والے اور قانون کی بالادستی سے ڈرنے والے سربراہان آزاد میڈیا سے ڈرتے ہیں، اگر میں نے لندن میں فلیٹ بنائے ہوں تو سارا وقت آزاد میڈیا سے ڈروں گا،آزادی رائے ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ اسی میڈیا کے ذریعے ہم حالات و واقعات سے آگاہی حاصل کرتے ہیں اور میڈیا

سے مجھے اس وقت اختلاف ہوتا ہے جب جعلی خبر چلائی جاتی ہیں۔ میڈیا سے اختلاف کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں، بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی اور جھوٹی چال چلنے کے لیے ای وی ڈس انفارمیشن لیب تیار کی اور بدقسمتی سے اسے پاکستان کے صحافی ’فیڈ‘ کررہے ہیں۔ جو صحافی صرف

پاکستانی فوج اور وزیر اعظم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں مجھے ان سے مسئلہ ہے لیکن، میرا موقف ہے کہ تنقید ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی وزیرخارجہ سے سفری پابندیوں سے متعلق بات کی ہے،انہوں نے یقین دلایا کہ اس معاملے کو جلد حل کرلیا جائے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی

ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، سابق حکمران 20 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑا، اتنے خسارے میں تو ہمارا ملک دیوالیہ ہوجاتا تھا لیکن سمندر پار پاکستانیوں نے ریکارڈ زرمبادلہ بھیجا، کوشش ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کریں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ معذور افراد کو تمام محکموں میں کوٹہ

ملنا چاہیے، 18ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر محکمے صوبوں کے پاس ہیں، صوبوں کوہدایات دوں گا کہ ہر محکمے میں معذوروں کے لئے کوٹہ مختص کریں۔ عمران خان نے کہا کہ 2 خاندانوں نے ایک جانب پیسے لوٹے اور دوسری طرف انہوں نے ادارے تباہ کئے، انہوں نے نیب میں اپنا آدمی بٹھا کر ملک کو بے دردی سے لوٹا، پہلی دفعہ

نیب نے بڑے بڑے ناموں کو پکڑا ہے، نیب پہلے چھوٹے چھوٹے لوگوں کو پکڑتاتھا، اب اسی نیب کے ہوتے ہوئے ان کی چیخیں نکل رہی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے تمام پاکستانیوں سے ملک میں ایک ایک درخت لگانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو 12موسموں سے نوازا ہے، ہم نے بیدردی سے ملکی جنگلات کوتباہ

کیا، پاکستان میں دس ارب درخت انے والی نسلوں کے لئے لگا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال اقتدار میں آ کر کروڑوں روپے کی اورنج ٹرین بنا کر تشہیر کرنا کہ یہ کارنامہ ہے، دراصل یہ کارنامہ نہیں ہے، اصل کارنامہ یہ ہے کہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں اور ان کی پرواہ کریں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…