اسلام آباد (آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں نور قتل کیس میں نور سے جڑے ہوئے ذاتی ڈرائیور کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے،پولیس ذرائع کے مطابق 18جولائی کو ڈرائیور خلیل نے نور کو قاتل ظاہر کے گھر ڈراپ کیا اور پھر وہ چلا گیا،بعد ازاں نور نے مختلف اوقات میں اپنے ڈرائیور سے تو رابطہ کیا مگر گھر والوں کے فون اور میسجز
کا جواب نہ دیا،یہاں دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ نور کا ظاہر سے مئی 22سے رابطہ ختم ہو چکا تھا اور وہ 18جولائی تک کسی رابطے میں نہ تھے اچانک نور کی جانب سے ظاہر کو میسج آیا اور فوری رابطہ ہوا،اس کے پس منظر اور میسج کروانے والے نامعلوم کی تلاش جاری ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ نور کی والدہ سکتے کی حالت میں ہیں اور پولیس نے ابھی ان کا بیان بھی ریکارڈ کرنا ہے کیونکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ نور نے آخری میسج اپنی والدہ کو کیا تھا اور وہ کیا میسج تھا جس کو پولیس ابھی تک نہ جان سکی ہے۔ نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ مکمل کرلیا گیا،ٹیسٹ سے قبل ملزم بے ہوش ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔ پنجاب فرانزک سائنس لیب میں نورمقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ مکمل کرلیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ سے قبل ملزم بیہوش ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔ذرائع نے بتایا کہ ظاہرجعفرکاپولی گرافک ٹیسٹ سائنس لیب کے ماہرین نے کیا، ٹیسٹ میں ظاہرجعفر سے20 سوالوں کے جواب لیے گئے، ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ اسلام آباد پولیس کو بھجوائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق لیب میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا فرانزک بھی کیاگیا، ٹیسٹ کے بعدپولیس ملزم کو دوبارہ اسلام آباد لیکرروانہ ہوگئی۔