نور مقدم کیس، ملزم ظاہر جعفر کے والدین بھی گرفتار اہم انکشافات سامنے آ گئے

25  جولائی  2021

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /اے پی پی)اسلام آباد نورمقدم قتل کیس میں بڑی پیشرفت، پولیس نے ملزم کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو گرفتار کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے والدین اور 2 ملازمین کو جرم چھپانے کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق کیس کی تفتیش میں ملزم سے متعلق مزید انکشافات بھی سامنے آئے ہیں کہ

لڑکی نور مقدم کو پوری منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ ملزم امریکا فرار ہونا چاہتا تھا، ملزم نے دوستوں سے مشاورت بھی کی اور پوچھا کہ کسی کو قتل کردوں تو کیا پکڑا جاؤں گا؟ملزم نے دوستوں سے کہا کہ امریکی شہری ہوں کیس نہیں بنے گا، ملزم نے نور مقدم کو اپنے گھر بلایا اور اس کا فون بھی آف کروا دیا۔پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے بحالی مرکز کو سیل کرنے کا حکم بھی دے دیا، پولیس کے مطابق ملزم بحالی مرکز میں کلاسیں لے رہا تھا، ملزم کی والدہ نے بحالی مرکز کی ٹیم کو فون کر کے بلایا تھا۔دوسری جانب تھانہ کوہسار پولیس نے سابق پاکستانی سفارتکار کی دختر قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کو مقتولہ کی ابتدائی موصولہ پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26سالہ نورمقدم کی موت دماغ کو آکسیجن نہ ملنے سے ہوئی جس کے بعدسرکو سفاکانہ طریقےسےدھڑ سے تیز دھارآلہ سےکاٹاگیا،جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔زیادتی کابھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایاکہ اسکی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 26سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کردیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا، مقتولہ سے زیادتی ہونے کابھی خدشہ ہے ، ملزم نے انتہائی بے دردی سے اس کو قتل کیا، ادھر رات گئے پولیس کو مقتولہ نورمقدم کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ جس میں موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کا سر تیز دھار آلہ سے بےدردی کے ساتھ دھڑ سے الگ کیاگیا۔مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات پائے گئے، رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر زخموں کے متعدد نشان ہیں، مقتولہ کے جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہرے زخم بتائے گئے ہیں۔مقتولہ کے معدے سے لیا گیا مواد فرانزک تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوایا گیا ہے۔جس کے نتائج ملنے پر حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔تاہم پولیس کی طرف سے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست چیف کمشنر آفس کے ذریعے وزارت داخلہ بھجوا دی گئی ہے۔ کابینہ کمیٹی سے منظوری کے بعد نام ای سی ایل میں شامل کرلیا جائےگا۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…