جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

گھریلوتشدد کا بل کسی ایک جماعت کا نہیں پوری پاکستانی قوم کا اجتماعی مسئلہ ہے، ریاست کو اس حد تک گھر میں مداخلت کا اختیار دینا گھر توڑنے کے مترادف ہے، جماعت اسلامی

datetime 19  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق سینیٹر پرو فیسر محمد ابر اہیم خان نے کہا ہے کہ گھریلوتشدد کا بل کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ یہ پوری پاکستانی قوم کا اجتماعی مسئلہ ہے جس میں خاندانی نظام پر حملہ کیا گیا ہے ، اس بل میں لکھ گیا ہے کہ پاکستان میں گھریلو تشدد بہت زیادہ ہورہا ہے ،تین صوبوں میں گھریلو تشدد بل پر عمل شروع ہوچکا ہے ،

انھوں نے کہاریاست کو اس حد تک گھر میں مداخلت کا اختیار دینا گھر توڑنے کے مترادف ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ اس بل کے خلاف ساری قوم شاہراہ دستور پر نکل آئے ،ملک میں عوام کو غریب اور اسلام ا سے متصادم قوانین کے حوالے سے ہماری عدلیہ کا بھی منفی رول رہا ہے گھریلو تشدد بل کو تسلسل سے ہونے والے واقعات کی کڑی کے طورپر دیکھنا ہوگا ،ہر گزرتے دن کے ساتھ سیکولر عناصر آگے بڑھتے جارہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام گھریلو تشدد بل ایک جا ئزہ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ سیمینار سے ڈا کٹر شاہد رفیع ، معروف مذہبی اسکالر مولانا خلیل الرحمن چشتی ،معروف قانون دان ذوالفقار عباسی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ، علامہ زاہد الرشیدی ،ریسرچ آفیسر اسلامی نظریاتی کونسل عبدالرشید، محمدی ترجمان وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا عبدالقدوس اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ پرو فیسرمحمد ابراہیم خان نے کہا اس پوری بل میں اللہ کا نام نہیں اسلامی اخلاق، اقدار،اصول اور تعلیمات کا ذکر نہیں ،قانون سازی بین الاقوامی اداروں کے زیر اثر جاری ہے نہ کہ دستور کے مطابق ،انھوں نے کہا پانامہ کیس میں صرف نوازشریف اکیلا نہیں تھا جماعت اسلامی سپریم کورٹ میں بار بار درخواستیں دے چکی ہے کہ باقی 436افراد کا بھی احتساب ہونا چاہیے ،

سپریم کورٹ قوم کا پیسہ لوٹنے والے ان 436افراد کا پوچھنے کی بجائے خاموش بیٹھی ہے ،پروفیسر ابراہیم خان نے کہا ملک کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سیکولر ازم کی طر ف دھکیلا جا رہا ہے ڈاکٹر شعیب سڈل کی یکساں نصاب تعلیم کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ہے ، جس میں انھوں نے انگریزی کی کتاب سے

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کا مضمون نکالنے کی سفارش کی ہے ، ہمیں چاہیے کہ جب بھی ڈاکٹر شعیب سڈل کیس لگے تو پوری قوم کو شاہراہ دستور پر ہونا چاہئے ، انھوں نے کہا آئین کے آرٹیکل 227/228کا اطلاق پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں پر ہوتا ہے اسی طرح عدلیہ پر بھی ہونا چاہئے۔امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا پاکستان میں تمام طبقات گھریلو تشدد کے خلاف ہیں گھریلو تشدد کے حق میں کیا کسی عالم دین نے کوئی فتوی دیا ؟،ہم پوچھتے ہیں آخر دینی طبقات کو قانون سازی میںشریک مشاورت کیوں نہیں کیا جاتا ،بجٹ سیشن کے دوران گھریلو تشدد پیش کیا جانا سازش کے تحت تھا ،گھریلو تشدد بل خاندان کے خلاف ٹائم بم

ہے ، ہماری پارلیمنٹ غلام ہے جوامریکن وائرس سے متاثرہ ہے،پارلیمنٹ کے ماتھے پر تو کلمہ لکھا ہے مگر اندر کلمہ کے خلاف قانون سازی ہورہی ہے ، انھوں نے کہاجس طرح حکومت کے سربراہ کو اپنے عوام کا اختیار ہے اسی طرح خاندان کے سربراہ کو بھی اختیار ہے،اسلام عدالت میں جانے سے پہلے بھی مصالحت کا حکم دیتا ہے

،گھریلو تشدد بل مصالحت سرے سے کرنے کا مخالف ہے،یہ عجیب قانون ہے کہ ملازم پر تشدد کیا تو ملازم گھر میں رہے گا مالک گھر سے نکال دیا جائے گا ،یہ قانون قرآن و سنت کے خلاف ہے ،سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا عوامی دباو پر اس بل پر پیشرفت تو رک گئی ہے مگر اسے ابھی تک اسلامی نظریاتی کونسل نہیں بھیجا گیا ،لیکن ہمیں اس کے باوجود چوکنا رہنا ہو گا ، تمام دینی جماعتیں قانون سازی کے لئے اپنا ایک نظام بنائیں ،انھوں نے کہا

اسی طر ح وقف املاک بل بہت ہی خطرناک ہے اس بل کے تحت کوئی مدرسہ کی زمین نہیں لی جاسکتی اس طر ح کا قانون انگریز نے بھی نہیں بنایا جو موجودہ حکومت کرنے جا رہی ہے ،: ایف اے ٹی ایف سے متعلق نئے قانون میں سیکرٹری داخلہ کو کسی بھی پاکستانی کو کسی ملک کے حوالے کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے،اس سے پہلے کسی پاکستانی کو حوالے کرنے کا اختیار ایک بڑی کمیٹی کے پاس تھا،یہ قانون ریاست کو اغواکار بناتا ہے، سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاہماری آزادی گروی رکھ دی گئی ہے نئی آزادی کی تحریک کی ضرورت ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…