کابل(این این آئی) طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ جنگی علاقے میں داخل ہونے والا ہر صحافی ہمیں آگاہ کرے۔افغانستان میں بھارتی صحافی دانش صدیقی کی ہلاکت سے متعلق بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہمیں علم نہیں کہ صحافی دانش صدیقی کی ہلاکت کس کی فائرنگ سے ہوئی،
ہمیں غیر ملکی خبر ایجنسی کے صحافی کی موت پر افسوس ہے۔ترجمان طالبان نے کہا کہ افسوس ہے صحافی بغیر اطلاع جنگ کے علاقے میں داخل ہورہے ہیں، جنگی علاقے میں داخل ہونے والا ہر صحافی ہمیں آگاہ کرے اور آگاہی کے بعد ہم اس کی مناسب دیکھ بھال کریں گے۔دوسری جانب سہیل شاہین نے کہا کہ صحافیوں کو ہم سہولیات فراہم کرتے ہیں اور کوئی مشکل نہیں ہے، دوسرا آزادی اظہار اسلامی قوانین کے خلاف نہیں ہے اور میں سمجھتا ہوں ضروری ہے کیونکہ اگر یہ نہ ہوگی تو پھر آمریت سامنے آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہاں یہ ضروری ہے کہ اگر اسلامی قوانین کے خلاف ہو یا کوئی ظلم ہو رہا ہو تو اس کے خلاف آواز اٹھائی جائی اور اس کی اصلاح اور انصاف کے لیے آواز اٹھائی جائی اور یہی آزادی اظہار ہے، یہ اسلام میں پہلے سے موجود ہے۔افغانستان کے شہریوں کی ہجرت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام شہریوں کو اعلان کیا ہے کہ یہ ان کا ملک ہے، اس ملک کی تعمیر نو میں حصہ لیں، اپنی صلاحیتوں کو استعمال کریں، اس کی سلامتی کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ‘ہم چاہتے ہیں کہ جتنا جلدی ہوسکے، افغانستان میں مسئلے کا پرامن حل نکلے، لیکن اس کے باوجود کوئی جارہا ہے تو یہ ان کی بات ہے، ہم نہیں چاہتے وہ جائیں کیونکہ یہ ان کا ملک ہے، اگر ہم اس ملک کو تعمیر نہ کریں تو کوئی اور نہیں کرسکتا۔
سہیل شاہین نے کہا کہ20 سال میں امریکا اور دوسرے ممالک نے ہمارے ملک کو نہیں بنایا بلکہ مزید خرابی آئی، اس لیے یہ ہمارے اوپر ہے اور ہمارے کندھوں پر ہے کہ ہم اپنے ملک کو بنائیں۔افغان نائب صدر امراللہ صالح کے متنازع بیان سے متعلق سوال پر ترجمان طالبان نے کہا کہ ان کے بیان پر پاکستان نے بھی مسترد کردیا ہے تو اس کا
مطلب ہے کہ یہ پروپیگنڈا تھا، حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ یہ لوگ بات بڑھا چڑھا کر کرتے ہیں۔سہیل شاہین نے کہا کہ ہمارے قیدیوں کی رہائی اور ہمارے نام بلیک لسٹ سے خارج کرنا دوحہ معاہدے میں شامل ہے، جو اب تک ہونا چاہیے تھا، یہ ہمارا حق ہے لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا اور بہت تاخیر ہوئی۔افغانستان کے مختلف اضلاع میں افغان
فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور تازہ جھڑپوں میں کاپیسا کے ڈپٹی گورنر عزیز الرحمان طالبان حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کاپیسا کے ڈپٹی گورنر عزیز الرحمان تواب گزشتہ روز ضلع نجراب میں طالبان کے حملے میں ہلاک ہوئے۔افغان میڈیا کے مطابق ضلع بگرام میں افغان ائیر فورس کا پائلٹ بھی
فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔ادھر گورنر پروان نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے صوبے پروان کے ضلع شیخ علی کا قبضہ طالبان سے واپس لے لیا ہے تاہم ضلع شیخ علی کے نواح میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ روز افغان فورسز نے سیغان،کہمرد اور چخانسور اضلاع کا قبضہ طالبان سے واپس لیا تھا۔