باغ (آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جوپاکستان بننے جارہا ہے ہم غریب ملکوں کوامداد دیا کریں گے،ہم اپنے ملک کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں، بدقسمتی سے کبھی اپنے پاؤں پرکھڑا ہونے کی کوشش نہیں کی، قرضے لیکرگزارہ کرتے رہے،جب قوم میں انصاف نہ ہوتوقوم کبھی ترقی نہیں کر سکتی، بڑے،بڑے ڈاکوصرف این آراومانگ رہے ہیں،
یہ چاہتے ہیں ان کے گناہ معاف کردوں،آر ایس ایس کا نظریہ خود بھارت کے لیے خطرناک ہے، اس سال کے آخرتک پورے آزادکشمیرکوہیلتھ انشورنس دیں گے،ساری دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر نکلوں گا اور کشمیریوں کے لیے آواز آواز اٹھاتا رہوں گا، قوم ہمیشہ اپنے مفاد پرنظریے کو ترجیح دینے سے بنتی ہے۔ باغ آزاد کشمیر انتخابات کے سلسلے میں باغ میں انتخابی مہم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غریب خاندان علاج کرانے کے لیے ہرچیزبیچ دیتا ہے، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی ہسپتال سے مفت علاج کرایا جاسکتا ہے، ہم بھی فلاحی ریاست کی کوشش کر رہے ہیں،ہم نے خیبرپختونخوا میں تمام شہریوں کوہیلتھ کارڈ دیئے رواں سال کے آخرتک تمام کشمیریوں کو بھی ہیلتھ انشورنس دیں گے۔انہوں نے کہا کہ طاقت ورکوقانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم اپنے ملک کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں، بدقسمتی سے کبھی اپنے پاؤں پرکھڑا ہونے کی کوشش نہیں کی، قرضے لیکرگزارہ کرتے ہیں، کوئی بھی ملک ہاتھ پھیلا کرعظیم قوم نہیں بن سکتی، جوپاکستان بننے جارہا ہے ہم غریب ملکوں کوامداد دیا کریں گے۔اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہاکہ کیا کسی نے برطانیہ میں دیکھا طاقت ورڈاکوپکڑا جائے اورجرات ہے این آراومانگے؟ کسی خوشحال ملک میں این آر او مانگنے کی جرات نہیں ہوتی، جیلوں میں صرف غریب لوگ ہے،
طاقت ور کو ہمارا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا، کبھی ایسا نہیں ہوتا جھوٹے ٹیسٹ دکھا کرایکٹنگ کرکے ملزم برطانیہ میں چلا جائے، جس ملک میں قانون سب کے لیے برابروہ خوشحال ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جن قوموں میں انصاف نہ ہووہ تباہ ہوجاتی ہیں، کفرکا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں، جب قوم میں انصاف نہ ہوتوقوم کبھی ترقی
نہیں کر سکتی، بڑے،بڑے ڈاکوصرف این آراومانگ رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں ان کے گناہ معاف کردوں یہ ڈاکوکہتے ہیں کہ آج حکومت گرا رہے ہیں، کل حکومت گرا رہے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ میں انہیں معاف کر دوں، لیکن ایساکہیں نہیں ہوتا کہ سزایافتہ شخص اداکاری کرکے برطانیہ چلاجائے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر میری جائیدادیں بھی باہر
ہوتیں تو امریکا کو ابسو لوٹلی ناٹ نہیں کہہ سکتا تھا۔ طاقت ورکوقانون کے نیچے لانے کی کوشش کر رہے ہیں ہم اپنے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہمارا انصاف کا نظام طاقت ور ڈاکوؤوں کو نہیں پکڑ سکتا کوئی ملک کسی کے آگے ہاتھ پھیلا کر ترقی نہیں کر سکتا۔ جہاں قانون کی حکم رانی ہووہاں ترقی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی
ریاست کا ماڈل تحریک انصاف اپنارہی ہے، پناہ گاہوں میں مزدورطبقے کومفت کھانا دیا جاتا ہے، مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے انسانیت تھی، چین نے مدینہ کا ماڈل اپنا کر ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، سمجھ لیں انصاف کے نظام کے بغیرکوئی قوم اوپرنہیں جاسکتی، ہمارے نبیﷺ نے کہا میری بیٹی بھی قانون سے
بالاترنہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ نے اپنے کمزورں اوربیواؤں کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ قوم ہمیشہ ایک نظریے اور اپنے مفاد پرنظریے کو ترجیح دینے سے بنتی ہے۔ آر ایس ایس کے نظریے سے سب سے زیادہ خطرہ بھار ت کو خود ہے۔ ساری دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر نکلوں گا اور کشمیریوں کے لیے آواز اٹھاتا رہوں گا۔