فیصل آباد(این این آئی) 236ر۔ب حسن بلاک کے رہائشی نوجوان فیضان ولد نذیراحمد کو اسکی والدہ نے بری حرکات پر منع کرنے سے دوماہ قبل گھر سے نکالا ہوا تھا اسکے ہمسائے سکندر حیات نے صدر پولیس کو قانونی کارروائی کرواتے ہوئے بتایا کہ مقتول فیضان اپنے گھر میں اچانک مردہ حالت میں پایاگیا‘
اسکی والدہ کنیز فاطمہ نے اسے اطلاع دی کہ فیضان نے کالا پتھر نگل لیا بعدازاں پولیس کے سامنے اسکو مارنے کا جرم تسلیم کر لیا‘مقتول فیضان کے دوسرے بھائی کو اس نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے مدعی نے مزید بتایا کہ مقتول کی والدہ نے پہلے کئی بار شادیاں کیں ‘فیضان انہیں بری حرکات سے منع کرتا تھا اسی بناء پر اسکی والدہ ملزمہ کنیز فاطمہ نے بیٹی رحمانہ کیساتھ ملکر اسے زہردیکر موت کے گھات اتاردیا۔پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ماں بیٹی کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لیکر مزید تفتیش شروع کردی۔دوسری جانب مناواں کے علاقے اعوان ڈھائے والا میں چچا نے بھتیجی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔بتایاگیا ہے کہ 21 سالہ شکریہ بی بی کی منیراحمد سے 3 برس قبل شادی ہوئی تھی، شکریہ بی بی اپنے میکے میں آئی تھی کہ گھریلو ناچاقی پر اسکے چچا فیصل نے اپنے پسٹل سے گولیاں مارکر قتل کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کرکے لاش کو پوسمارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردیا ۔ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے کر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔درخواست اور پوسٹمارٹم رپورٹ کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ہل خانے کے مطابق مقتولہ کے چچا فیصل نے گھریلو ناچاقی فائرنگ کر کے شاکرہ بی بی کو قتل کیا۔