کراچی، اسلام آباد (این این آئی) قطر حکومت نے پاکستانیوں کے لیے آن ارائیول ٹورسٹ ویزہ سہولت متعارف کرادی جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔قطر جانے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری ہے کہ قطر نے پاکستان کے لیے آن ارائیول ویزہ دینے کا اعلان کردیا۔ قطری حکومت کی طرف سے باقائدہ تحریری
احکامات جاری کردیے گئے اور پالیسی بھی متعارف کرادی گئی جس کے تحت قطر نے پاکستانیوں کے لیے ٹورسٹ ویزا کی آن ارائیول سہولت کا اعلان کردیا۔ قطر میں جاتے ہی اب پاکستانیوں کو آن ارئیول ٹورسٹ ویزہ دیا جائے گا۔ اس حوالے سے کورونا منفی رپورٹ ساتھ لانا ہوگی۔بڑوں کیلئے کورونا ویکسینیشن جبکہ بچوں کے لیے پولیو ویکسینیشن کی شرط ہوگی۔ آن ارائیول ویزہ کے لیے 100 قطری ریال فیس ادا کرنا ہوگی۔ پاکستانیوں کے پاس 6 ماہ تک کا ویلڈ پاسپورٹ اور ریٹرن ٹکٹ ہونا ضروری ہے۔ سفر کے خواہش مند افراد کو قطر حکومت کی آن لائن ehtraaz.gov.qa پر اپنی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی۔دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر عید الاضحیٰ پر وبا سے متعلق پابندیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہاہے کہ چوتھی لہر ہمارے سامنے ہے ‘عید انتہائی محدود پیمانے’ پر ہوگی،عید الاضحی کی چھٹیوں میں ایک صوبے سے دوسرے صوبے
جانے والے مسافروں کیلئے ویکسین کارڈ لازمی ہونا چاہیے۔ ایک انٹرویومیں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا کیسز میں اضافے پر خبردار کیا کہ چوتھی لہر ہمارے سامنے ہے اور’عید انتہائی محدود پیمانے’ پر ہوگی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 19 فیصد ہے اس لیے صوبائی حکومت نے کورونا سے متعلق پابندیوں
کے جو فیصلے لیے ہیں وہ ٹھیک ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ عید الاضحی کی چھٹیوں میں ایک صوبے سے دوسرے صوبے جانے والے مسافروں کیلئے ویکسین کارڈ لازمی ہونا چاہیے جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں ویکسین کارڈ کی عدم فراہمی پر پابندی عائد کردی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر کورونا سے متعلق اعداد و شمار
کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔انہوں نے کہاکہ جب کوئی نیا وائرس آتا ہے تو وہ قدرے آسانی سے پھیلتا ہے، اس کی ہیئت میں اسی تبدیلی ہوتی ہے کہ وہ ایک سے دوسرے میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے اور بھارتی قسم کا ڈیلٹا ویرینٹ 50 سے 60 فیصد تیزی سے پھیلتا ہے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اس ضمن میں جو اہم بات ذہن میں رہنی چاہیے وہ یہ کہ وائرس جنتا
بھی تیز پھیلنے والا ہو اگر ایس او پیز پر عملدر آمد کا عمل برقرار رہے تو ایسے پھیلنے سے روک سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ویکسین 100 فیصد موثر نہیں ہوتی، ویکسین لگوانے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اس وائرس سے متاثر نہیں ہوسکتے لیکن اس کی وجہ سے بیماری کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ موجودہ جتنے بھی ویرینٹ ہیں
ان پر ویکسین اثر انداز ہوتی ہیں، ملک میں کورونا ویکسین کے نتائج غیرمعمولی ہیں تاہم اس سے متعلق اعداد وشمار جلد میڈیا پر پیش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بہت ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کم از کم ایک ویکسین لگائی جاچکی ہو تاکہ وائرس کا پھیلاؤ رک سکے، جس نے اب تک ایک ہی ویکسین نہیں لگوائی یہ رویہ مجموعی طور پر درست نہیں ہے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہمارے پاس چند ہزار کا ڈیٹا ہے جس میں کچھ خامیاں ہیں، ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ایک پورٹل کھول دیا گیا ہے، امید ہے کہ زیادہ تر لوگوں کا مسئلہ حل ہوجائے۔