لاہور ( آن لائن ) وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ اس وقت ریلوے کو 40 سے 50 ارب کا نقصان ہے، 1لاکھ 32 ہزار ریلوے کے پنشنرز ہیں، اسکریپ اور ٹکٹ چوری ہو رہے ہیں، یونین بدمعاشی کے لیے نہیں ہے، بہتری کے لیے ہے جدید ٹیکنالوجی لے کر آرہا ہوں۔ کام والے کی تنخواہ ڈبل ہوگی، ریلوے کیرج فیکٹری میں تقریب سے خطاب
کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ جہاں 100 مزدور کی ضرورت تھی، وہاں رشوت لے کر 1000 بھرتی کیے گئے تھے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر ریلوے اعظم سواتی بلیک میل نہیں ہونگے، اب سے پتہ چلے گا کہ کون کام پر آتا ہے، جدید ٹیکنالوجی لے کر آرہا ہوں، کام والے کی تنخواہ ڈبل ہوگی۔وزیر ریلوے نے کہاکہ ملکی ادارے 1اعشاریہ 3 ٹریلین کا نقصان دے رہے ہیں، 1اعشاریہ 1ٹریلین افواج کا کل خرچہ ہے، اسکریپ، ٹکٹ ہم چوری کر رہے ہیں، پاکستان ڈیفنس پروڈکشن آئے اور ہماری مدد کرے، ہم بغیر ٹیکنالوجی کے مافیہ کو نہیں توڑ سکتے۔انہوں نے بتایا کہ 21ویںصدی میں مزدور ہتھوڑے سے کام کرتے ہیں، اس وقت ریلوے کو 40 سے 50 ارب کا نقصان ہے، 1لاکھ 32 ہزار ریلوے کے پنشنرز ہیں، 18 ہزار روپے میں ریلوے پولیس اہلکار حلال کام نہیں کرسکتا، ان لوگوں کا رزق بڑھانے کا کام میری ذمہ داری ہے۔اعظم سواتی نے کہاکہ ڈیفنس پروڈکشن کا شکریہ، درست ٹیکنالوجی کی شروعات ہورہی ہے،
ضرورت کے مطابق ہی لوگوں کو رکھا جائے گا، ریلوے منافع بخش ادارہ بنے گا، میں حکومتی مراعات کا 1 روپیہ بھی لوں تو گناہ گار ہوں، مجھ پر اور میرے افسران پر نظر رکھیں۔وزیرریلوے نے کہاکہ ریلوے کو سب نے مل کر تباہ کیا ہے، 7 ماہ میں بہت بڑا کام شروع ہوچکا ہے، فریٹ ویگن ہمارے ساتھ کاروبار کرنے والوں کو دے دوں گا، مسافر ٹرین کو
آئو ٹ سورس کررہا ہوں، پارکنگ کا ٹھیکہ کہاں کس نے لیا جانتا ہوں، ریلوے کو ہم نے منافع بخش ادارہ بنانا ہے۔اعظم سواتی نے کہاکہ سینیٹ میں کہا جاتا ہے کہ ریلوے کاکام مشکل ہے، ہمارے 2600 کیس پر اسٹے آرڈر ہیں، چیف جسٹس سے ملاقات میں کہوں گا اس کو دیکھا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مزدور نہیں مفاد پرست کو برا کہا ہے، یونین بدمعاشی کے لیے نہیں ہے، بہتری کے لیے ہے۔