یو اے ای کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کا زبردست اقدام عید الاضحی پر 855 غیر ملکی قیدیوں کی سزائیں معاف ،رہا کرنے کا حکم

15  جولائی  2021

ابوظہبی ،دبئی(این این آئی)متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النھیان نے ملک کی جیلوں میں مختلف سزا ئیں کاٹنے والے 855 قیدیوں کی باقی سزا عید الاضحی کے موقع پر معاف کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق امارات کے صدر کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یہ اقدام درگزر اور

رواداری برتنے کی ان روایات کا عکاس ہے۔جس کے تحت قیدیوں کو زندگی کا نیا باب شروع کرنے اور اپنے گھرانے اور معاشرے کے ساتھ مثبت برتاؤ کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔شیخ خلیفہ بن زاید النھیان کی طرف سے ہر سال عید الاضحی کے موقع پر قیدیوں کو سزا کی معافی سے خاندانی روایات اور رشتوں کو تقویت ملتی ہے۔بچوں اور ماؤں کو خوشی نصیب آتی ہے اور رہائی پانے والوں کو اپنے مستقبل کے بارے میں ازسرنو سوچ و فکر کا موقع ملتا ہے تاکہ وہ ایک کامیاب سماجی اور پیشہ ورانہ زندگی کی جانب سفر شروع کرسکیں۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے وزیرتوانائی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا اوپیک پلس ممالک کے ساتھ تیل کی معیاری پیداوار کی سطح سے متعلق حتمی سمجھوتہ طے نہیں پایا ہے اور اس سلسلے میں ابھی مذاکرات جاری ہیں۔قبل ازیں برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز نے بے نامی ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی تھی کہ سعودی عرب اور یو اے ای کے درمیان اوپیکس پلس کی تیل پیداوار سے متعلق پالیسی

کے بارے میں مفاہمت طے پاگئی ہے۔اوپیک پلس نے گذشتہ سال کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر اپنی تیل کی یومیہ پداوار میں قریباً ایک کروڑ بیرل کی کٹوتی سے اتفاق کیا تھا تاکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام پیدا کیا جاسکے۔تاہم اس کے بعد سے اوپیک پلس ممالک تیل کی یومیہ پیداوار میں بتدریج اضافہ کررہے ہیں اور اس وقت پیداوار

میں قریباً 58 لاکھ بیرل یومیہ کمی کی جارہی ہے۔سعودی عرب اور یواے ای دونوں نے تیل کی یومیہ پیداوار فوری طور پر بڑھانے کی توثیق کی ہے لیکن یو اے ای اوپیک پلس کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کو اپریل 2022ء سے آگے بڑھانے اور دسمبر 2022ء تک توسیع دینے کی مخالفت کررہا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ اگر اس سمجھوتے میں توسیع کرنا

مقصود ہے تو پھر اس کے پیداواری کوٹا میں بھی اضافہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق ان دونوں خلیجی ملکوں میں اگر ڈیل طے پاجاتی ہے تو اس کا ایک مطلب یہ ہوگا کہ تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم (اوپیک) اور روس سمیت تیل پیداکرنے والے غیراوپیک ممالک پر مشتمل گروپ کے درمیان تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے اقدام کو 2022ء کے آخر تک

توسیع دی جاسکے گی۔البتہ سعودی عرب نے یو اے ای کی اس درخواست سے اتفاق کیا ہے کہ اس کی معیاری پیداواری سطح کو اپریل 2022ء سے ساڑھے 36 لاکھ بیرل یومیہ کردیا جائے۔اس وقت اس کی معیاری پیداواری سطح 31لاکھ 68 ہزار بیرل یومیہ ہے۔غیراوپیک ممالک کا سربراہ ملک روس بھی تیل کی یومیہ پیداوار میں فوری اضافے کا مطالبہ

کررہا ہے۔اس سے پہلے سعودی عرب اور یواے ای کے درمیان عالمی مارکیٹ میں تیل کی سپلائی سے متعلق مبیّنہ سمجھوتے کی خبر کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت میں 57 سینٹ کمی واقع ہوئی ہے اور اس کے بعد بدھ کو 1120 جی ایم ٹی (گرینیچ معیاری وقت) پر فی بیرل تیل کے سودے 75?92 ڈالر میں طے پائے ہیں۔اس سے پہلے فی بیرل قیمت میں

ایک ڈالر کی کمی واقع ہوئی تھی۔ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 58 سینٹ کمی واقع ہوئی ہے اور وہاں خام تیل کے سودے 74?67 ڈالر فی بیرل میں طے پائے ہیں۔اوپیک میں شامل تیل پیدا کرنے والے بڑے ملک سعودی عرب اور یواے ای کے درمیان گذشتہ ہفتے پیداوار بڑھانے سے متعلق بات چیت کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئی تھی۔ ذرائع کا کہنا

ہے کہ کروناوائرس کے اثرات کافی حد تک ختم ہوچکے ہیں،عالمی مارکیٹ میں تیل کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے،اس لیے اب یواے ای اپنی پیداوار میں اضافہ چاہتا ہے۔لیکن وہ سعودی عرب سمیت اوپیک پلس ممالک کے ساتھ طے شدہ سمجھوتے کے تحت اپنی موجودہ پیداوار میں اضافہ نہیں کرسکتا ہے۔اس سمجھوتے کی مدت اپریل 2022ء میں ختم

ہوگی اور اس کے بعد ہی یو اے ای اپنی معیاری پیداوار کو ساڑھے 36 لاکھ بیرل یومیہ تک بڑھاسکے گا۔واضح رہے کہ چین نے اس سال جنوری سے جون تک گذشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں خام تیل کی درآمدات میں تین فی صد کم کردی تھی جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں دباؤ کا شکار ہوگئی تھیں۔اب یوریشیا گروپ کا کہنا

ہے کہ ایک مرتبہ پھر چین کی تیل کی درآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے اوراس کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق امریکا کے تیل اور گیسولین کے ذخائر میں گذشتہ ہفتے کے دوران میں کمی واقع ہوئی تھی۔دو ذرائع کے مطابق 9جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے وقت خام تیل کے ذخائر میں 41 لاکھ بیرل کی کمی واقع ہوئی تھی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…