مکوآنہ (این این آئی )فیصل آباد پولیس وردی میں ملبوس بھیڑیے نے بیوہ کے گھر میں داخل ہو کر بیوہ خاتون اور دو بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا.افسوس ناک واقعہ سامنے آیا ہے تھانہ روڑالہ کی حدود چک 581 گ ب میں جہاں بچوں کی لڑائی پر فضل عباس نامی پولیس اہلکار نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے بیوہ خاتون نصیراں بی بی اور اس کے دو بچوں کو بے دردی سے مارا.
ریسکیو 1122 بے متاثرہ خاتون اور بچوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا۔مثاثرہ خاندان نے وزیر اعلی پنجاب,آر پی او فیصل آباد اور سی پی او فیصل آباد سے نوٹس لیکر اس درندے کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب جڑانوالہ پولیس نے بچے پر مبینہ تشدد کے مرتکب قاری کو گرفتار کرکے باعزت طور پر رہا اور مقدمہ تفتیشی نے اندراج مقدمہ میں دفعات ہذف کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا،مدعیہ کا حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ-تفصیلات کے مطابق نیو سٹی جڑانوالہ کی رہائشی سماجی کارکن عظمی عمران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پل جھال پر واقع مدرسے کے قاری ظفر نے میرے بیٹے ابوبکر کو حبس بے جا میں رکھ کر رسیوں سے باندھ کر مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا حالت غیر ہونے پر طبی امداد کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا مدعیہ نے الزام عائد کیا کہ بچے پر تشدد کا معاملہ سامنے آنے پر پر پولیس تھانہ سٹی نے قاری کو حراست میں لیا اور تھانہ لے جا کر سیاسی شخصیت کی مبینہ مداخلت پر باعزت چھوڑ دیا گیا جبکہ اے ایس آئی رانا نسیم نے مبینہ طور پر خود ہی درخواست تحریر کرکے مقدمہ درج کیا پولیس نے اندراج مقدمہ میں دفعات ہذف کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اور ملزم سے ساز باز ہو کر ریلیف فراہم کیا ہے مدعیہ کا مزید کہنا ہے کہ مقدمہ
تفتیشی مبینہ طور پر کیس کو خارج کرنے پر درپے ہیں اور اندراج مقدمہ سے پہلے گرفتار قاری کو چھوڑنے کے معاملہ کی اعلی سطحی انکوائری کروا کر مقدمہ تفتیشی کو معطل کیا جائے مدعیہ کا کہنا ہے کہ آر پی او،سی پی او فیصل آباد کیپٹن رئیائرڈ سہیل چوہدری ازخود نوٹس لیکر انصاف و تحفظ فراہم کریں اور مقدمہ میں دیگر دفعات شامل کرکے ملزم کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔