سرگودھا(این این آئی)سرگودھا میں باپ نے اپنا قرضہ کے عوض 10 سالہ بیٹی کا60 سالہ شخص سے نکاح کر دیا تو بچی کی ماں شوہر کے خلاف حصول انصاف کے لیے عدالت پہنچ گئی تو سیشن کورٹ نے سول جج کو انکوائری آفیسر مقرر کر کے رپورٹ مانگ لی جس پر سول کورٹ نے پولیس کے ذریعے ملوث افراد کو طلب کر لیا۔
زرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھا محمد ارشد علی کی عدالت میں سرگودھا بھلوال روڈ کے موضع اجنالہ کی خاتون بشریٰ بی بی نے پیش ہو کر بتایا کہ اس کا شوہر ریاض کئی افراد کی بھاری رقوم میں مقروض ہے جس نے 28 جون 2021 کو 10 سالہ بیٹی حلیمہ بی بی کو گھر سے اٹھا لیا غائب ہو گیا جس کے بارے معلوم ہوا کہ اس نے دس سالہ بیٹی کو قرضہ کی رقم کے عوض 60 سالہ شہادت علی کے حوالے کر کیزبردستی بیٹی کو نکاح پر مجبور کر دیا جس میں زین العابدین نکاح خواں کم عمر بچی کے عمر رسیدہ سے نکاح میں ملوث ہے۔ فاضل جج محمد ارشد علی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سول جج سرگودھا عمران شہباز کو جوڈیشل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر طلب کر لی۔اس حکم پر سول کورٹ نے تھانہ صدر کے ایس ایچ او کو واقعہ میں ملوث تمام افراد کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے خاتون پر تشدد کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔تفصیلات کے مطابق خاتون پر تشدد کی ویڈیو سامنے آنے پر سی پی او محمد احسن یونس نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات اور فوری کاروائی کا حکم دیا تھا،ایس ایچ او ائرپورٹ اور ٹیم نے خاتون پر تشدد میں ملوث ملزم حماد شاہ کو حراست میں لے لیا۔متاثرہ خاتون نے کہاکہ ملزم رشتہ دار ہے اور مجھے طلاق دلوا کر شادی کرنا چاہتا تھا، انکار پر تشدد کیا۔ سی پی او محمد احسن یونس نے کہاکہ خواتین پر تشدد قابل برداشت نہیں، ایسے ملزم قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔