لاہور (آن لائن) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر استعما ل سرکاری ہیلی کاپٹر کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے جس سے پنجاب حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کھل کر سامنے آ گئی ہے، مقامی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرسنل سٹاف آفیسر حیدر علی نے گزشتہ دنوں اپنے دوستوں کے ہمراہ سرکاری ہیلی کاپٹر کی سیر کی،
ا نہوں نے ا پنے دوست سربلند چٹھہ کے ساتھ سرکاری ہیلی کاپٹر میں سفر کیا وہ لاہور سے فیصل آباداسی ہیلی کاپٹر پر سفر کر کے گئے، دوران پرواز حیدر علی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ سیلفیاں بنائیں اور ٹک ٹاک پر ویڈیو بھی بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جبکہ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی اجازت دینے کے اختیارات صرف وزیر اعلیٰ پنجاب ہی کے پاس ہیں ان کی اجازت کے بغیر سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال نہیںکیا جا سکتا۔ دوسری جانب پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ دس روز پہلے میری پریس کانفرنس پر کچھ لوگوں نے معافی مانگنے اور پچیس کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ،عثمان بزدار کی عزت پچیس کروڑ روپے کی ہے ،الیکشن کمیشن نے اثاثوں میں تضاد پر انہیں نوٹس بھجوایا ،الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں نو مئی اور دوسراآٹھ جون کو نوٹسز آئے لیکن وزیر اعلیٰ کی طرف سے جواب نہیں دیا گیا،بزدار صاحب نے میڈیا پر خبر آنے کے بعد اپنا جواب جمع کروایا، چیلنج کرتی ہوں حقائق سامنے لائیں اور الیکشن کمیشن میں عثمان بزدار نے کب جواب جمع کروایا، الیکشن کمیشن میں اثاثوں میں حلف نامہ جمع کرایا جاتا ہے ،الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کو جمع کرائے گئے کاغذات میں تضاد ہے ، عثمان بزدار اپنے پاس موجود لگژری گاڑی کا حساب دیں ان کوگفٹ دیا گیا،
عثمان بزدار کو کیا غربت یا معصوم شکل دیکھ کر گاڑی کا گفٹ دیا گیا اس کی تفصیلات سامنے آنی چاہیے،بزدار خاندان ارب پتی خاندان بن چکا ہے اور سب اثاثے دوسرے لوگوں کے نام ہیں، کس جادو کے چراغ سے تین لاکھ اٹھاسی ہزار سے اربوں روپے آمدن ہوئی ،طاہر خورشید المعروف ٹی کے صاحب وہی کچھ کرتے ہیں جو کہا جاتاہے ،نیب نے انہیں بھی نوٹس بھیج دیاہے ، عمران خان کو پتہ نہیں چل رہا پنجاب میں ٹرانسفر اور پوسٹنگ کیسے فروخت ہو رہی ہے ، عمران خان کو کیا نہیں پتہ ٹھیکوں میں کس کو کتنا کتنا شیئر مل رہا ہے ،وسیم اکرم پلس نے ٹی کے مترادف کروادیا ہے۔