اسلام آباد (این این آئی+ آن لائن)وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آ رہے تھے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو پیغام گیا کہ وزیرِ اعظم آئیں گے تو وہ نہیں آئیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ
ہماری دعا اور کوشش ہے کہ افغانستان میں پرامن حکومت قائم ہو، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں مذاکرات ہوں۔انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ افغانی پاکستان میں موجود ہیں، مزید ا?ٓگئے تو معاشی بوجھ بڑھ جائے گا، طالبان کا حکومت میں آنا اتنا آسان نہیں ہو گا، ہم چاہتے ہیں کہ افغان طالبان اور غنی حکومت میں مذاکرات ہوں۔فواد چوہدری نے بتایا کہ ہمارے خدشات اس وقت ہوتے ہیں جب بھارت افغان سر زمین ہمارے خلاف استعمال کرتا ہے، کوشش ہے طالبان اور افغان حکومت میں کشیدگی کم ہو۔انہوں نے کہا کہ بجلی فیول پر پیدا ہو رہی ہے، فیول کی شارٹیج ہو تو لوڈشیڈنگ شروع ہو جاتی ہے، تربیلا میں پانی کی آمد سے بجلی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ساری بجلی امپورٹڈ فیول پر بنائی، امپورٹڈ فیول میں کمی آنے پر بجلی کا سسٹم بیٹھ جاتا ہے، بجلی کی ڈسٹری بیوشن کا نظام نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ لوڈ شیڈنگ مزید 3 دن اور رہے گی، اس وقت بجلی کی پروڈکشن کرنے والے پلانٹ کام نہیں کر رہے، تربیلا ڈیم میں اگلے 3 دن میں پانی آ جائے گا، 2 مزید یونٹس کام کرنا شروع کر دیں گے۔فواد چودھری نے کہا کہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت عسکری قیادت نے بات توجہ سے سنی، افغانستان اور دیگر معاملات پر پوری سیاسی قیادت کا نقطہ نظر آیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ
قومی سلامتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس عید سے پہلے ہوگا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی میں شرکت نہ کرنے سے متعلق فواد چوہدری کے شہباز شریف سے منسوب پیغام کو جھوٹ قرار دیدیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ
فواد چوہدری پروپیگنڈہ مشین ہیں، میٹنگ اسپیکر نے بلائی تھی شہباز شریف کیسے منع کرتے، شہباز شریف نے کسی کو کوئی پیغام نہیں بھیجا۔ ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے پاس شہباز شریف یا شہباز شریف کے دفتر کی کوئی سرکاری خط و کتابت ہے تو دکھائیں؟۔ ترجمان ن لیگ نے سوال کیا کہ کیا عمران صاحب کورونا کی
نیشنل پارلیمانی میٹنگ سے شہباز شریف کے کہنے پر چلے گئے تھے؟ قومی اہمیت اور سلامتی کے دیگر معاملات پر عمران صاحب کیا شہباز شریف کے کہنے پر نہیں آئے تھے؟۔مریم اورنگزیب نے یہ بھی پوچھا کہ الیکشن کمیشن ارکان کے تقرر کے لیے مشاورت سے بھی شہباز شریف نے عمران صاحب کو منع کیا تھا؟