لاہور (آن لائن) صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، ملک بھر میں آٹھ سے دس گھنٹے تک بجلی کی بندش سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے۔ بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی طلب 25 ہزار میگاواٹ ہے۔
پن بجلی ذرائع سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹ 2 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی پی پیز سے پیداوار 13 ہزار میگاواٹ ہے۔ آئیسکو کو 500 میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال کا سامنا ہے۔ آئیسکو کو بجلی کی فراہمی 1700 میگاواٹ جبکہ طلب 2200 میگاواٹ ہے۔ شارٹ فال کے باعث ملک بھر میں 8 سے 10 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ شدید گرمی میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش سے پانی بھی نایاب ہوگیا ہے جس پر لوگ قیامت خیز گرمی میں دوہرے عذاب کا شکار ہو رہے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ آئے روز حکومتی وزراء بجلی کی کوئی کمی نہیں کہہ کہہ کر نہیں تھکتے تو پھر اس کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا کیا جواز ہے اگر سسٹم میں اضافی بجلی ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ تشویشناک اور نااہلی کی انتہا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں شدید گرمی کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔ آٹا، گھی، چینی اور دوائی کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہو رہے ہیں عمران خان عوام کو لوڈ شیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں،حکومت سیاست اور الزام تراشیاں چھوڑے اگر کام نہیں ہوتا تو گھر چلے جائیں عوام کو مزید اذیت اور تکلیف نہ دیں۔