کراچی(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نوازشریف اور نائب صدر مریم نواز کے ترجمان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیرنے کہاہے کہ پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے کپتان کہتے ہیں کہ معیشت پر ہمارے چوکے چھکے جاری ہیں جوبائیڈن کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرنے والے آئی ایم ایف کے سامنے
کیوں ڈھیر ہوئے ،پی ٹی آئی کے اعداد و شمار پر کوئی بھروسہ نہیں،آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر معیشت کو تباہ کیا گیا، وزیراعظم بتائیں وہ آئی ایم ایف کے دبائو میں کیوں آئے؟،وزیرخزانہ شوکت ترین نے خود آئی ایم ایف کے دبائو کی بات کی ہے۔وہ ہفتہ کو مسلم لیگ ہائوس کارساز میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے سینئررہنماخواجہ طارق نذیر،علی اکبرگجر،ناصرالدین محمود، ندیم آرائیں اور علامہ فرقان شیخانی سمیت دیگربھی موجود تھے۔ محمد زبیرنے کہاکہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن ہے، ایسا مضحکہ خیز بجٹ پہلے نہیں دیکھا، بجٹ سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کپتان کا کہنا ہے کہ وہ معاشی میدان میں چوکے چھکے ماررہے ہیں، وزیراعظم بتائیں وہ آئی ایم ایف کے دبائو میں کیوں آئے؟، آئی ایم ایف کے دبا میں آکر معیشت کو تباہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ وزیرخزانہ شوکت ترین نے خود آئی ایم ایف کے دبائو کی بات کی، وزیراعظم عمران خان کے فیصلوں پر اب ہمیں اعتبار نہیں، آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر فیصلے نہیں کرنے چاہئے تھے۔محمدزبیرنے کہاکہ شوکت ترین کہتے ہیں پورے ملک میں 80ہزار پوائنٹ آف سیلز بنادیں گے، پی ٹی آئی حکومت نے 4بجٹ پیش کیے ہر بجٹ میں وزیر خزانہ تبدیل تھا۔محمد زبیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اعداد و
شمار پر کوئی بھروسہ نہیں، آج ہم کیسے بھروسہ کریں کہ آئی ایم ایف کے دبائو پر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم کو تین سال بعد پتہ چلا خان صاحب قوم کو تباہی کی جانب لے گئے ۔بجلی کے ٹیرف آئی ایم ایف کے کہنے پر بڑھا دیئے گئے ،حکومت نے فیصلہ کیا آئی ایم ایف کا دبائو تھا اس لئے روپیہ ڈی ویلیو کیا ۔150 ارب
روپے ایس ایم ایس ڈیری سیکٹر کے ٹیکس واپس لے لئے ۔ٹیکس واپس لیا گیا لیکن یہ نہیں بتایا یہ ریکور کہاں سے ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کے لئے بجٹ مشکلات پیدا کریگاگزشتہ چار بجٹ میں اس دفعہ سب سے خراب بجٹ ہے ۔نمبرز پورے کرنے کے لئے بجٹ پیش کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ شوکت ترین نے کہا تھا تین ماہ
قبل معیشت خراب تھی ۔آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے،اسی بجٹ کی وجہ سے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ ہوگا ۔وزیر خزانہ غلط بات کررہے ہیں انہیں پتا ہے کہ بجلی کے ٹیرف بڑھیں گے اورعوام کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔ریونیو سائیڈ پر 900 ارب روپے کا گیپ ہے ۔ڈیولپمنٹ بجٹ میں کمی ہوگی ۔ڈیفنس
بجٹ میں بھی جان بوجھ کر کٹوتی کی گئی ہے ۔بھارت اپنا دفاعی بجٹ مزید بڑھا رہاہے ۔تین سال میں تباہ کن فیصلے کئے گئے ہیں ۔بجٹ کے دو ہفتے بعد اسٹاک کا یہ حال ہے کہ مارکیٹ بری طریقے سے گری ہے۔اسٹاک مارکیٹ کے کاروبار کے بڑے پلر بھی پریشان ہوگئے ہیں۔یہ بجٹ نا صرف غریب بلکہ امیر کے لئے بھی پریشان
کم ہے۔بجٹ سے غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا ۔بجٹ سے غریب کے چھکے چھوٹ جائنگے۔محمدزبیرنے کہاکہ گیس کی بہت بری صورتحال ہے۔کراچی کی انڈسٹری مزید خراب ہوگی۔پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے کپتان کہتے ہیں کہ معیشت پر ہمارے چوکے چھکے جاری ہیں جوبائیڈن کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرنے والے آئی ایم ایف کے سامنے کیوں ڈھیر ہوئے 900بلین کا خسارہ کیسے پورا ہوگا موجودہ حکومت نے تین سالوں ساڑھے چھ ہزار ارب زیادہ قرضہ لیا۔