کابل (این این آئی)طالبان نے افغانستان کی تاجکستان کے ساتھ مرکزی سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرلیا اور حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار وہاں سے سرحد پار کر کے فرار ہو گئے۔غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق افغان طالبان نیتاجکستان سرحد سے متصل کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا، افغان فورسزکو تاجکستان سرحد پر چوکیوں
سے بیدخل کر دیا گیا ہے۔افغان رکن صوبائی کونسل کے مطابق افغان طالبان نے قندوز کے علاقے شیر خان پر قبضہ کرلیا۔خبرایجنسی کے مطابق افغانستان کے421 اضلاع میں سے 87 طالبان کے قبضے میں ہیں۔ترجمان افغان فورسز کا کہنا تھا کہ قبضہ چھڑانے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائی کی تیاریاں کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کا ایک وفد رواں ہفتے ترکی کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کے دوران امریکی تکنیکی ماہرین افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قیام پر ترک حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے رواں سال ستمبر سے افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا مکمل ہونے جا رہا ہے۔اس سے قبل امریکا نے ترکی کے ساتھ مل کر کابل میں ایک ہوائی اڈے کے قیام پر غور کیا تھا۔ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے انتظام اور اسے چلانے کی ذمہ داری ترکی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے گذشتہ ہفتے برسلز میں ہونے والے نیٹو سربراہ اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا تھا۔اس حوالے سے پینٹاگان کا اعلی اختیاراتی وفد، جس میں تکنیکی ماہرین بھی شامل ہوں گے، جمعرات کو انقرہ کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کا مقصد کابل میں ہوائی اڈے قیام کے لیے ترک حکام کے ساتھ بات چیت کرنا ہے۔ترکی چھ سال سے افغانستان میں کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس کی تجویز کو عملی شکل نہیں دی جا سکی۔