اسلام آباد، نوشہرہ (این این آئی)قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ اراکین کی معطلی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا اعتماد میں لیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور اس میں ملوث اراکین کی نشاندہی کے لیے اپوزیشن سے کمیٹی بنانے
کا کہا، اپوزیشن کیمطالبے پر میں نے کمیٹی تشکیل دی تھی۔انہوںنے کہاکہ ارکان کیخلاف ایکشن سے پہلے عمران خان، شہبازشریف، بلاول سے گفتگو ہوئی اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔اسد قیصر نے کہا کہ مجھے ہائوس کی کارروائی قانون کے مطابق چلانی ہوتی ہے، اب کسی نے بھی ایوان میں ہنگامہ آرائی کی تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے کہاگیا ہے کہ ایسے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت اوراپوزیشن کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ایوان کا تقدس بحال نہیں کرسکتی تو اسپیکر کیا کرسکتا ہے، اگر حکومت اور حزب اختلاف کے اراکین نہیں مانتے تو میں صرف اجلاس ہی ملتوی کرسکتا ہوں۔دوسری جانب وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو بلیک میل کرنے کی اپوزیشن کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی،پی ڈی ایم کے دھرنوں اور استعفوں کی سیاست دفن ہوچکی ہے،پی ڈی ایم کے آئندہ ہونے والے جلسے بھی
ناکام ہو نگے۔کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو کسی سے خطرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں خود تقسیم ہوچکی ہیں، پی ڈی ایم خود ایک دوسرے کے لیے اپوزیشن بن چکی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دھرنوں اور استعفوں کی سیاست دفن ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ قائدین کو بچانے کے لیے
پی ڈی ایم دبائو ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے،پی ڈی ایم کے آئندہ ہونے والے جلسے بھی ناکام ہو نگے۔پرویز خٹک نے واضح الفاظ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو بلیک میل کرنے کی حزب اختلاف کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔