لاہور(این این آئی) مسلم لیگ(ن)پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہاہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور میں پہلی ویکسین 10مارچ 2021کو لگائی،چار ماہ بعد صرف پنجاب کے 50لاکھ سے بھی کم افراد کو ویکسین لگی ہے،یہ تمام وہ ویکسین ہے جو چین اور ڈبلیو ایچ او سے خیرات میں ملی ہے۔اپنے بیان میں انہوںنے
کہاکہ مئی 2021کو پنجاب حکومت نے دس لاکھ ویکسین خریدنے کا فیصلہ کیا،جن دو کمپنیوں سے پنجاب حکومت نے ویکسین خریدنے کا فیصلہ کیا ایک ویسے ہی بھاگ گئی ہے،دوسری کمپنی نے دس لاکھ ویکسین فروخت کرنے کا 6ارب مانگا۔انہوں نے کہاکہ ماشاء اللہ سے بزدار حکومت نے ویکسین خریدنے کیلئے صرف ڈیڑھ ارب رکھے۔پنجاب حکومت دو ماہ سے ویکسین خریدنے کے دعوے کررہے ہیںلیکن ابھی تک بزدار حکومت ایک ڈوز بھی خریدنے کی اہل نہیں ہوئی۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت نے الٹا جون تک ایک کروڑ بیس لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کا ٹارگٹ بھی رکھ لیا ہے۔پنجاب میں اس وقت چھ کروڑ ستر لاکھ افراد ایسے جن کو کورونا ویکسین لگ سکتی ہے،ان میں صرف 50لاکھ کے قریب لوگوں کو ہی ویکسین لگ سکی ہے۔شیخ چلی خان بائیس سال سے صدقے خیرات پر زندگی گزار رہا ہے۔شیخ چلی خان نے وزیراعظم بن کے بھی پورے قوم کو صدقے خیرات پر لگادیا ہے۔دوسری جانب امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ الفاظ کا ہیر پھیر اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔جس میں لوگوں کے لیے کوئی ریلیف نہیں۔ پوری قوم ظالمانہ بجٹ مسترد کرتی ہے۔حکومت کے بجٹ پیش کرنے کے دو دن بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کہاں کی انسانیت ہے۔ دودھ کے
اوپر بھی ٹیکس کا نفاذ قوم کیلئے کون سا ریلیف ہے۔ بجٹ میں پنشن کے اوپر بھی ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، چینی گھی، آٹا، دالیں، مصالحہ جات سمیت ہر چیز غریب کی پہنچ سے باہر ہوتی جارہی ہے اور حکمران ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوؤں سے قوم کو بیوقوف بنارہے ہیں جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔