کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ نے کیس انسداددہشت گردی عدالت سے سیشن عدالت منتقل کرنے کے لیے درخواست دائر کردی ہے۔ہفتہ کو اے ٹی سی کورٹ میں حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشتگردی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ حلیم عادل شیخ نے کیس اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل کرنے کے
لیے درخواست دائر کردی۔عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔درخواست گزار کے مطابق کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نہیں ہوسکتی۔اعلی عدالتوں کے فیصلے کے مطابق کیس سیشن منتقل کیا جائے۔ حلیم عادل شیخ اور دیگر پر ہفتہ کو بھی فرد جرم بھی عائد نہ ہوسکی۔پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ بلاول بھٹو صوبہ سندھ کی تباہی کا جواب دیں۔ پیپلزپارٹی فاشسٹ جماعت ہے، مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے، بلاول بھٹو مسٹر کلین نہیں مسٹر کلین شیوڈ ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلاول صاحب خود کہتے رہے میری تقریر سنو پھر ہم آپ کی سنیں گے، خود تقریر کر کے چل دیئے اور حماد اظہر کی تقریر نہیں سنی۔بلاول نے کل کہاکہ پاکستان میں گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، وہ گدھوں میں گھرے ہوئے ہیں، ان کے وزراء کی پوری ٹیم ہے، اصل میں سندھ میں صرف کتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سندھ کی عوام کو کتوں کے حوالے کردیا گیا ہے سندھ کے حکمران اے سی سے باہر نکلیں تو انہیں عوام کی مشکلات کا احساس ہو۔۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ سندھ میں اپوزیشن پیشیاں بھگت رہی ہے، سندھ میں چوروں لٹیروں کی حکومت ہے، بلاول ذرا باہر تو نکلو،
این آئی سی وی ڈی کہہ کہہ کر یہ تھکتے نہیں، این آئی سی وی ڈی کے ندیم قمر نے 5 کروڑ ایئر ٹکٹ میں جھونک دیا، 5 کروڑ میں کتنی اینجو گرافیاں ہوسکتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف ہم نے ایک مہم شروع کی ہے۔ منشیات کے سدباب کے لئیے کوشش کریں گے۔ منشیات یہاں ایک کاروبار بن گیا ہے۔ اپوزیشن اتنی گھٹیا ہو چکی ہے کہ غلط الزام لگاتی ہے۔ منشیات کے جو بھی سپورٹرز ہیں، ان کے خلاف کارروائیاں ہونی چاہیں۔ ہم ان چوروں اور لٹیروں کو چھوڑیں گے نہیں۔