پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

زلفی بخاری جذباتی ہو گئے تھے ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 18  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا،راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی تحقیقات کے اختتام کے بعد وہ وفاقی کابینہ میں دوبارہ شامل ہوجائیں گے۔ ایک انٹرویو میں غلام سرور نے کہا کہ زلمی بخاری کا اس

اسکینڈل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جوان ہیں لہذا وہ قدرے جذباتی ہوگئے اور انہوں نے استعفیٰ پیش کردیا۔غلام سرور نے کہا کہ ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری سے تفتیش نہیں کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں جنہوں نے روڈ کے منصوبے میں تبدیلی کی۔غلام سرور نے کہا کہ کسی سیاسی شخصیت کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ جب انکوائری ختم ہوجائے گی اور زلفی بخاری تمام الزامات سے بری ہوجائیں گے تو وہ دوبارہ معاون خصوصی ہوں گے۔غلام سرور خان نے کہا کہ وزیر اعظم پہلے دن سے ہی مطمئن ہیں کہ ان کا اس اسکینڈل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ مجھے اس معاملے سے سیاسی لگاؤ ہے کیونکہ یہ قومی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔غلام سرور نے کہا کہ یہ منصوبہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی بھی ایک اہم ضرورت ہے، انکوائری کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جاسکے۔وفاقی وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ انہوں نے بدھ کے روز وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران یہ نکتہ اٹھایا تھا۔غلام سرور نے دعویٰ کیا کہ یہ منصوبہ جلد ہی مربوط حکمت عملی کے ساتھ شروع اور وقت پر مکمل ہوگا۔جب

اس حوالے سے پوچھا گیا کہ اس منصوبے کو پنجاب حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) میں شامل نہیں کیا گیا ہے؟ تو وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال رقم مختص کی گئی تھی جس میں سے کچھ کو بھی جاری کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اب بھی فعال ہے، پنجاب حکومت کو زمینیں حاصل کرنی تھیں اور اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کرنا تھا اور اس کے راستے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…