اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، بات ارکان کی معطلی سے بھی آگے بڑھ گئی، وزیر اعظم نے ایوان میں نئے اصول و ضوابط متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت ایوان کا ماحول بہتر بنانے کیلئے اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، شفقت محمود ،
اسد عمر ،فہمیدہ مرزا ، سید امین الحق و دیگر حکومتی و اتحادی اراکین شریک ہوئے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سیاست میں برداشت کا کلچر متعارف کرانے کے لئے ہنگامی مشاورت کے بعد ایوان میں نئے اصول و ضوابط متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹ میں سازگار ماحول کے لئے نئے اصول و ضوابط مشاورت سے تیار کئے جائیں۔ اجلاس میں سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کو خصوصی طور پر بلایا گیا ،ہنگامی اجلاس میں بجٹ اجلاس کے دوران ماحول سازگاربنانے کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہر حال میں قومی اسمبلی میں نظم و ضبط کو یقینی بنائیں وزیراعظم نے اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کے فوری طور اصول و ضوابط اور قوانین لانے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ایوان میں جو کچھ ہوا اس پر ذاتی طور پر دکھ ہوا، احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن ہلڑ بازی کی روایت ختم کرنا ہوگی۔واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے معاملات طے ہونے تک قومی اسمبلی کااجلا س ملتوی کر دیا ۔ بدھ کو قومی اسمبلی کااجلاس دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا تو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ چودہ اور پندرہ جون کو جو کچھ ایوان میں ہوا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ نازیبا زبان استعمال کرنے والے ارکان کے خلاف کچھ کارروائی
کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رانا تنویر نے تجویز دی ہے کہ اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے ،حکومت و اپوزیشن ارکان اپنے اپنے نام دیں،مزید کارروائی کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ اسوقت تک اجلاس نہیں ہو گا جب تک یہ طے نہ ہو جائے کہ اجلاس کیسے چلانا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن 6 چھ
ارکان کے نام دیں،اسپیکر قومی اسمبلی نے معاملات طے ہونے تک قومی اسمبلی اجلاس ملتوی کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے ساتھ ہی حکومت و اپوزیشن کی جانب سے ہوٹنگ کی گئی ،میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری اظہار خیال کرنا چاہتے تھے ،سپیکر نے بغیر کسی طرف توجہ دیئے اجلاس عارضی ملتوی کردیا۔