اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی پولیس کا مساج سنٹر پر چھاپہ ، متعددخواتین اور مردوں کو حراست میں لے لیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مساج سنٹر کی آڑ میں مبینہ فحاشی کے دھندے کو فروغ دیا جارہا تھا جس کا قلع قمع کرنے کے لئے ایکشن لیا گیا ہے۔
مساج سینٹر سے پکڑے گئے ایک شخص نے پولیس پر دبا ئوڈالنے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ وفاقی وزیر کے ساتھ ہوتے ہیں۔سوشل میڈیاپر سامنے آنیوالی ویڈیو میں بھی سنا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص پرویز خٹک کا نام لیتے ہیں جس کے بعد چھاپہ مار ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ انہیں بتایاجائے کہ آپ کو برہنہ حالت میں دیکھا ہے ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مساج سنٹرز کی آڑ میں عصمت فروشی کے علاوہ شیشہ سنٹرز کی بھی بھرمار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ہونے والی ایک لڑکی کو اسی رات تھانے سے چھڑوا لیا گیا تھا جبکہ باقی گرفتار افراد کو اگلے روز مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔دوسری طرف متعلقہ سیلون کی انتظامیہ کے حوالے سے بتایا گیا ہےکہ قبل ازیں بھی پولیس2 مرتبہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر یہ سیلون سیل کرچکی ہے۔مساج سینٹر کی انتظامیہ کے مطابق تین روز قبل رات پونے آٹھ بجے چھاپہ مار ٹیم دوبارہ آئی اور ہمارے دو کلائنٹس اور سٹاف میں شامل چار افراد جن میں دو غیرملکی بھی شامل تھے کو حراست میں لے لیاجبکہ چھاپہ مار ٹیم کے ساتھ لیڈیز پولیس بھی نہیں تھی۔