نیویارک(این این آئی) امریکی اخبارنے دعوی کیا ہے کہ امریکا کابل میں طالبان کے اثرورسوخ بڑھنے پر بمبار ڈرون یا جنگی طیاروں سے حملہ آور ہوسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا کہ افغانستان میں غیر معمولی بحران اور طالبان کے اثرورسوخ کے پیش نظر امریکا افغان دارالحکومت کابل میں اپنے
بمبار ڈرون اور جنگی طیارے بھیج سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں فوجی اڈے چھوڑنے کے بعد امریکا کو طویل عرصے تک طالبان کے حملے روکنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا، اس کے لیے خلیج فارس میں قائم امریکی فوجی اڈے کردار ادا کرسکتے ہیں۔اخبار کے مطابق امریکی حکام نے انہیں بتایا کہ امریکا مستقبل میں اس وقت افغانستان میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت حملے کرے گا جب اس سے امریکا کو براہ راست کوئی خطرہ محسوس ہوگا۔ دوسری جانب امریکا کے محکمہ خارجہ کے انعامات برائے انصاف پروگرام نے عراق میں امریکیوں کے خلاف حملوں سے متعلق اطلاعات فراہم کرنے پر 30 لاکھ ڈالر انعام کے طور پر دینے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق محکمہ خارجہ نے اس انعامی رقم کا اعلان عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بارود سے لدے تین ڈرونز کے حملے کے ایک روز بعد کیا ہے۔بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی فوجی تعینات ہیں اورسویلین کنٹریکٹر بھی رہ رہے ہیں۔انھیں ماضی میں بھی اس طرح کے ڈرون یا میزائل حملوں میں نشانہ بنایا جاچکا ہے۔امریکا ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں پر اس طرح کے راکٹ اور ڈرون حملوں کے الزامات عاید کرتا رہتا ہے۔عراق میں مبینہ طور پرایران کی حامی ملیشیاں کے جنگجو آئے دن امریکا کی تنصیبات اور فوجی اڈوں پر راکٹ داغتے رہتے ہیں یا بارود سے لدے ڈرونز سے حملے کرتے رہتے ہیں۔